چنئی: عیسائیوں اور مسلمانوں کو ملک چھوڑنے کے لیے کہنے والے پولیس انسپکٹر کو معطل کیا گیا

نئی دہلی، اگست 9: چنئی کے ایک پولیس انسپکٹر کو واٹس ایپ گروپ پر عیسائیوں اور مسلمانوں کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرے کرنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔

پولیس اہلکار پی راجندرن نے مبینہ طور پر دونوں برادریوں کے بارے میں تضحیک آمیز تبصرے ریکارڈ کیے اور انھیں گروپ پر وائس نوٹ کے طور پر بھیجا۔ انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ اس نے کرسٹوفر نامی شخص کے جواب میں صوتی نوٹ پوسٹ کیا تھا، جس نے گروپ پر ایک روحانی گانا پوسٹ کیا تھا۔

دی نیوز منٹ کے مطابق راجندرن نے کہا تھا ’’یہ ہندوستان ہے۔ ہم نے ایک مسجد کو گرا کر مندر بنایا ہے۔ ہندوستانی مندروں میں عبادت کریں گے، پوجا کریں گے، ہمیں پارلیمنٹ میں سنگول ملے گا… عیسائی اور مسلمان ہمیں روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اگر نہیں کر سکتے تو پاکستان یا سعودیہ یا کہیں اور چلے جائیں۔ یہ رام راجیہ ہے۔‘‘

پولیس انسپکٹر نے مسیحی عقائد کے بارے میں توہین آمیز تبصرے بھی کیے اور ایک دوسرے شخص کو متنبہ کیا کہ وہ واٹس ایپ پر مسیحی گانوں کو شیئر نہ کرے۔

گریٹر چنئی پولیس نے پیر کو کہا کہ راجندرن کو سوشل میڈیا پر ’’قابل اعتراض مذہبی رائے‘‘ شیئر کرنے پر محکمانہ انکوائری تک معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ اہلکار انسپکٹر، ٹریفک انویسٹی گیشن ونگ، پلی ناتھوپ کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔

ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (ٹریفک) کپل کمار سرتکر نے کہا کہ حساس موضوعات پر بات کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو دھیان رکھنا چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان کے تربیتی دور کے دوران بھی انھیں رواداری کا مظاہرہ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہا جاتا ہے کہ ان کے ذاتی عقائد ان کی ڈیوٹی پر اثرانداز نہ ہوں۔ اگر ایسی کوئی چیز ہوتی ہے تو ہم سخت کارروائی کرتے ہیں جیسا کہ ہم نے اس معاملے میں شروع کیا ہے۔‘‘