چندی گڑھ میونسپل باڈی نے شہر کو مرکز کے زیر انتظام ہی رہنے دینے کی قرارداد منظور کی
نئی دہلی، اپریل 7: چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن نے آج ایک قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا کہ چندی گڑھ کو یونین ٹیریٹری ہی رہنا چاہیے اور اسے اپنی قانون ساز اسمبلی بھی ملنی چاہیے۔
چندی گڑھ کارپوریشن کی میئر سربجیت کور نے پنجاب اور ہریانہ اسمبلیوں کی جانب سے چندی گڑھ پر دعویٰ کرنے والی قراردادیں منظور کرنے کے بعد اس معاملے پر بحث کے لیے ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے کونسلر مہیشندر سنگھ سدھو نے قرارداد پڑھ کر سنائی کہ ’’چنڈی گڑھ کے رہائشیوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی یونین ٹیریٹری کی حیثیت کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ بلکہ چندی گڑھ میں ریاستی قانون ساز اسمبلی کی تشکیل کی جانی چاہیے تاکہ رہائشیوں کو شہر کے مستقبل اور پالیسیوں کے بارے میں خود فیصلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔‘‘
چندی گڑھ پنجاب اور ہریانہ کے مشترکہ دارالحکومت کے طور پر کام کرتا ہے۔
1 اپریل کو پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی، جس میں چندی گڑھ کو فوری طور پر پنجاب میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ایک دن بعد ہریانہ اسمبلی نے مرکز کے زیر انتظام علاقے پر اپنے حق کا دعویٰ کرنے پر پنجاب حکومت کی مخالفت کی۔
جمعرات کو چندی گڑھ میونسپل کارپوریشن نے کہا کہ مرکز کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے اور پنجاب اور ہریانہ دونوں کو آزاد دارالحکومت کے شہروں کو ترقی دینے کی ہدایت کرنی چاہیے۔
قرارداد منظور ہونے کے وقت صرف بی جے پی کونسلر ایوان میں موجود تھے۔ عام آدمی پارٹی، کانگریس اور شیرومانی اکالی دل کے ارکان نے واک آؤٹ کیا۔
بی جے پی کونسلر ہرپریت کور بابلا نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ چندی گڑھ کے لوگوں کا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ یہ چندی گڑھ کے لوگوں کی آواز ہے۔