ضمنی انتخابات: چھ ریاستوں میں سات سیٹوں پر ووٹنگ
نئی دہلی، نومبر 3: اے این آئی کی خبر کے مطابق جمعرات کو چھ ریاستوں میں سات اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ پولنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے ختم ہوئی۔
تلنگانہ کے مونوگوڈے، بہار کے موکاما اور گوپال گنج، مہاراشٹر کے اندھیری (مشرقی)، ہریانہ کے آدم پور، اتر پردیش کے گولا گوکرناتھ اور اڈیشہ کے دھام نگر میں پولنگ ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی 6 نومبر کو ہوگی۔
جن سات سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، ان میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس پہلے تین سیٹیں تھیں، کانگریس کے پاس دو اور شیو سینا اور راشٹریہ جنتا دل کے پاس ایک ایک۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق شام 5 بجے تک تلنگانہ کے منگوڈے میں 77.55 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
انتخابات سے پہلے سائبرآباد پولیس نے 26 اکتوبر کو ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا جہاں انھوں نے کہا کہ انھیں مبینہ طور پر بی جے پی سے وابستہ تین افراد ملے جو تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے چار ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بہار میں موکاما اور گوپال گنج اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے پہلا انتخابی امتحان ہے، جنھوں نے اگست میں بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد سے تعلقات منقطع کیے اور راشٹریہ جنتا دل کے ساتھ مل کر نئی مخلوط حکومت تشکیل دی۔
موکاما سیٹ راشٹریہ جنتا دل کے پاس تھی اور پارٹی بی جے پی سے گوپال گنج، جو پارٹی سربراہ لالو پرساد کا آبائی ضلع ہے، چھیننا چاہتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق شام 5 بجے تک گوپال گنج میں 48.35 فیصد اور موکاما میں 52.47 فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
وہیں ممبئی کی اندھیری ایسٹ سیٹ پر شام 5 بجے تک 28.77 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا جہاں شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے کے دھڑے کی امید ہے کہ وہ پچھلے مہینے بی جے پی کے ذریعے اپنے نامزد امیدوار کا نام واپس لینے کے بعد ضمنی انتخاب میں آرام سے جیت حاصل کر لے گا۔
شیوسینا کے ایم ایل اے رمیش لٹکے کی موت کی وجہ سے یہ انتخاب ضروری تھا۔ ان کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے گروپ کی نامزد امیدوار رتوجا لٹکے کا مقابلہ چھ امیدواروں سے ہے۔
ہریانہ میں سابق وزیر اعلیٰ بھجن لال کا خاندان آدم پور سیٹ پر برقرار رہنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی وہ 1968 سے نمائندگی کر رہے ہیں۔
لال کے چھوٹے بیٹے کلدیپ بشنوئی نے اس سیٹ سے ایم ایل اے کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا اور اگست میں کانگریس سے بی جے پی میں چلے گئے۔ ان کے بیٹے بھاویہ بشنوئی اب بی جے پی کے امیدوار کے طور پر کانگریس کے امیدوار جے پرکاش کے خلاف مقابلہ کر رہے ہیں، جو سابق مرکزی وزیر ہیں۔
انڈین نیشنل لوک دل اور عام آدمی پارٹی بھی الیکشن لڑ رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شام 5 بجے تک آدم پور میں 69.21 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
اتر پردیش میں گولا گوکرناتھ حلقہ میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سیدھا مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے کیوں کہ کانگریس مقابلہ نہیں کر رہی ہے۔ یہ سیٹ پانچ بار کے ایم ایل اے اروند گری کے گذشتہ ماہ انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
سماج وادی پارٹی کی جیت اسے یہ دعوی کرنے کی اجازت دے گی کہ بی جے پی نو ماہ قبل اقتدار میں واپسی کے بعد سے انتظامیہ، امن و امان اور نظم و نسق کے دیگر پہلوؤں میں ناکام رہی ہے۔
گولا گوکرناتھ میں شام 5 بجے تک 55.68 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے وسیع انتظامات کیے ہیں، جن میں ریاستی پولیس کی 3,366 کمپنیاں اور 15 مرکزی سیکورٹی اہلکاروں کو منگوڈے میں تعینات کیا گیا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں سے ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔