تمل ناڈو: مہاجر مزدوروں کے لیے ریاست میں حالات معمول پر ہیں، بہار حکومت کی جانب سے تمل ناڈو کا دورہ کرنے والی ٹیم نے کہا
نئی دہلی، مارچ 6: اتوار کو بہار کے حکام کی ایک چار رکنی ٹیم نے کہا کہ وہ تمل ناڈو میں تارکین وطن مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمل ناڈو حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن ہیں۔
بہار کے دیہی ترقی کے سکریٹری ڈی بالاموروگن کی قیادت میں ایک ٹیم نے تروپور کا دورہ کرنے کے بعد یہ بیان دیا، جہاں ٹیکسٹائل کی صنعتوں میں بڑی تعداد میں تارکین وطن مزدور کام کرتے ہیں۔
بالاموروگن نے کہا ’’تامل ناڈو اور بہار کی حکومتیں تارکین وطن مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہیں۔‘‘
اس ہفتے کے شروع میں، بہار اور دیگر شمالی ریاستوں کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں پر تمل ناڈو میں مبینہ حملوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز گردش کر رہی تھیں۔ تاہم تمل ناڈو پولیس نے کہا تھا کہ یہ دعوے جھوٹے ہیں۔
حقائق کی جانچ کرنے والوں نے یہ بھی نشان دہی کی کہ جو ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں وہ یا تو ایسے واقعات کی ہیں جو ریاست میں پیش نہیں آئے یا ان میں کیے گئے دعووں سے کوئی تعلق نہیں رکھتیں۔
ان ویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی بہار یونٹ نے نتیش کمار کی قیادت والی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ریاست کے تارکین وطن مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
4 مارچ کو ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ریاست میں مزدور محفوظ ہیں۔ اسی دن پولس نے بی جے پی کے اتر پردیش کے ترجمان پرشانت پٹیل امراؤ اور ہندی اخبار دینک بھاسکر کے ایڈیٹر کے خلاف بھی غلط معلومات پھیلانے کا مقدمہ درج کیا۔
اتوار کو بالامورگن نے کہا کہ ان کی ٹیم نے تمل ناڈو حکومت کے افسران سے ملاقات کی، بشمول تروپور کے ضلع کلکٹر ایس وینیت، پولیس کمشنر پروین کمار، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندے اور ٹھیکیدار، جو دوسری ریاستوں سے مزدوروں کو لاتے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بالامورگن نے کہا ’’ضلعی انتظامیہ اعتماد سازی کے اقدامات کر رہی ہے۔ مزدوروں میں اب کوئی گھبراہٹ نہیں ہے۔‘‘
ٹیم کے ایک اور اہلکار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز تمل ناڈو کی نہیں ہیں۔
اہلکار نے مزید کہا ’’صورت حال معمول پر ہے۔ ہمارے دورے کی رپورٹ جلد ہی ریاستی حکومت کو پیش کی جائے گی۔‘‘