بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی سے حقیقی ووٹروں کی محرومی کا اندیشہ: ویلفیر پارٹی آف انڈیا

نئی دلی: (دعوت نیوز ڈیسک)

ویلفیر پارٹی آف انڈیا نے بہار میں آئندہ ریاستی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے انتخابی کمیشن کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے اور خبردار کیا کہ اس اقدام کے نتیجے میں لاکھوں اہل ووٹروں کو ووٹ کے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔
پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری برائے تنظیم، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اس فیصلے کے وقت اور اس کی نیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے "چالاکی پر مبنی اور مشتبہ اقدام” قرار دیا جو لاکھوں شہریوں کو ان کے بنیادی جمہوری حق سے محروم کر سکتا ہے۔
انہوں نے سوال کیا:
"جب ریاستی انتخابات نومبر میں ہونے والے ہیں تو صرف 25 دنوں میں 8 کروڑ ووٹروں کی نئی فہرست کیسے تیار کی جا سکتی ہے، خاص طور پر جب بہار کا 73 فیصد حصہ اس وقت سیلاب کی زد میں ہے؟”
ڈاکٹر الیاس نے پارٹی اور عوام دونوں کی یہ تشویش دہرائی کہ اچانک کی جانے والی یہ نظرثانی لاکھوں ووٹروں کو جان بوجھ کر انتخابی عمل سے باہر رکھنے کا سبب بن سکتی ہے۔ "اب لاکھوں سرکاری اہلکار دستاویزات کی جانچ اور ووٹر کی اہلیت کا تعین کر رہے ہیں۔ یہ پورا عمل بالغ رائے دہی کے اصول کو ہی مجروح کر رہا ہے۔” انہوں نے بہار کے ان ہزاروں مہاجر مزدوروں کی صورتحال کی طرف بھی توجہ دلائی جو اس وقت ریاست سے باہر ہیں۔ یہ مزدور عام طور پر انتخابات کے دوران ووٹ ڈالنے کے لیے گھر آتے ہیں، لیکن موجودہ نظرثانی عمل کے تحت ان کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کیے جانے کا شدید خطرہ لاحق ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس مشق کے نتیجے میں تقریباً دو کروڑ ووٹروں کو فہرست سے نکالا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے مزید بتایا کہ 11 جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد INDIA نے اس فیصلے کی مخالفت میں انتخابی کمیشن سے ملاقات کی اور اسے ملک کے آئینی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ویلفیر پارٹی آف انڈیا اس تحریک میں INDIA اتحاد کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔
آخر میں ڈاکٹر الیاس نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابی کمیشن ایک خودمختار آئینی ادارہ ہے، اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے اور حکم راں بی جے پی حکومت کے ہاتھوں اپنے آپ کو ایک آلہ کار بننے نہ دے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 13 جولائی تا 19 جولائی 2025