بیلگام میں محبت اور اتحاد کا نیا باب۔ مہیلا سدبھاؤنا منچ کا قیام
بہتر سماج کی تعمیر کی سمت ایک مضبوط قدم۔ شرکائے تقریب کے متاثرکن تاثرات
بیلگام (کرناٹکا) : (دعوت نیوز ڈیسک)
بیلگام میں جماعت اسلامی ہند کے زیرِ اہتمام 8؍ جنوری کو مہیلا سدبھاؤنا منچ کے قیام کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں امن، محبت اور اتحاد کے پیغام کو عام کرنے کا عزم کیا گیا۔
تقریب کا ماحول غیر معمولی جذبے اور مثبت توانائی سے بھرپور تھا۔ شرکاء کی پرجوش شرکت اور ان کے عزم نے ظاہر کیا کہ یہ پلیٹ فارم محض ایک رسمی اقدام نہیں بلکہ سماجی انقلاب کا پیش خیمہ ہے۔ یہ اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ جماعت اسلامی ہند اپنے عزم پر قائم ہے اور ہندوستان میں سدبھاؤنا (بھائی چارہ) کے قیام کے لیے نہایت سنجیدہ اور مستقل کوششیں کر رہی ہے۔
مریمّا، سینٹ پال ہائی اسکول کی ریٹائرڈ استاد اور ایک یتیم خانے کی صدر نے کہا:
’’یہ میرے لیے ایک خواب کی تعبیر ہے۔ میں نے ہمیشہ ایک ایسے ہندوستان کا خواب دیکھا ہے جہاں سب برابر ہوں، اور آج اس منچ نے مجھے یقین دلایا کہ ہم اس خواب کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں‘‘ ان کے الفاظ میں امید کی جھلک تھی اور دلوں کو چھونے والی سادگی نے ہر کسی کو متاثر کیا۔
کستوری ندل، ایک سماجی کارکن اور دلت سنگھٹن کی رکن ہیں، انہوں نے کہا:
’’یہ منچ ہمیں ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں ہم معاشرے کے کمزور طبقے کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکتے ہیں۔ آج مجھے یقین ہو گیا ہے کہ اتحاد سے ہم سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں‘‘ ان کی باتوں نے خواتین کے درمیان جوش و جذبہ پیدا کیا۔
محترمہ پروین شیخ نے اپنے دکھ بھرے لمحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
’’میری زندگی کے دکھوں نے مجھے مضبوط بنایا ہے اور آج میں اس منچ کے ذریعے دوسروں کے آنسو پونچھنا چاہتی ہوں۔ ہم سب مل کر ایک نئے سویرے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں‘‘ ان کی گفتگو نے تقریب کے ہر فرد کو جذباتی کر دیا۔
یوگیتا پاٹل، برٹش انگلش میڈیم اسکول کی پرنسپل نے کہا:
’’یہ صرف ایک منچ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔ ہم سب یہاں معاشرے کی بھلائی کے لیے ہیں اور یہ اتحاد ایک بڑی تبدیلی کا آغاز ثابت ہوگا‘‘
ڈاکٹر مدینہ، ایک پیتھالوجسٹ اور معالج نے کہا:
’’ہم اپنی مصروف زندگیوں میں الجھے ہوئے تھے، لیکن اس منچ نے ہمیں ایک مشترکہ مقصد کے لیے متحد کر دیا ہے۔ اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے‘‘ ان کے الفاظ محبت اور عزم سے بھرپور تھے۔
محترمہ حمیرا، معاون سکریٹری جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے کہا:
’’ہمیں آزادی کے ان خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنا ہوگا جو ہمارے آباؤ اجداد نے دیکھے تھے۔ آج کا دن اس بات کا عہد کرنے کا دن ہے کہ ہم ان خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘
تقریب کے اختتام پر شریک خواتین کے چہروں پر عزم، خوشی اور اتحاد کی روشنی صاف جھلک رہی تھی۔ کئی خواتین نے اس بات کا اظہار کیا کہ یہ منچ ان کے لیے ایک نئے آغاز کا موقع ہے اور وہ پوری توانائی کے ساتھ اپنے سماج کی تعمیر میں حصہ لیں گی۔
یہ تقریب جماعت اسلامی ہند کے ان مسلسل اقدامات کا عملی ثبوت ہے جو وہ ہندوستان میں سدبھاؤنا، محبت اور بھائی چارے کے قیام کے لیے کر رہی ہے۔ ایسے اقدامات یقیناً پورے ملک کو ایک نئے امید افزا راستے پر لے جائیں گے۔ یہ دن اس معاشرتی انقلاب کا نقطۂ آغاز ہے جس کی ہمارے ملک کو آج سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
***
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 19 جنوری تا 25 جنوری 2024