بی بی سی: انکم ٹیکس محکمہ کی کارروای تیسرے روز بھی جاری، ملازمین کو اگلے احکامات تک گھر سے کام کرنے کی ہدایت

ہندوسینا کے احتجاج کے بعد نئی دہلی میں بی بی سی آفس کے باہر آئی ٹی بی پی کے جوان تعینات کر دیئے گئے ہیں

نئی دہلی،16فروری :۔

دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ، جو14 فروری کو شروع ہوا تھا،  آج تیسرے روز  بھی جاری ہے۔ اس چھاپے کے حوالے سے بی بی سی بی بی سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں اور امید ہے کہ یہ صورتحال جلد از جلد حل ہو جائے گی۔  ذرائع کے مطابق آئی ٹی حکام نے بی بی سی کے ساتھ ایک دستاویز شیئر کی ہے جس میں محکمہ انکم ٹیکس کو تین دن تک تلاشی کی اجازت دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بی بی سی کے تقریباً 10 سینئر عملے کو، جن میں فنانس اور ایڈیٹوریل ڈیپارٹمنٹ بھی شامل ہیں، کو دو راتوں سے گھر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ کچھ دیگر ملازمین کے فون کلون کیے گئے ہیں۔دریں اثنا بی بی سی نے ایک بار پھر اپنے عملے سے تحقیقات میں تعاون کرنے کو کہا ہے۔ جن ملازمین کے کمپیوٹرز کی جانچ پڑتال  مکمل ہو چکی ہے ان تمام عملے کو بی بی سی کی جانب سے اگلے حکم تک گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے ۔

دریں اثنا اطلاعات کے مطابق بدھ کو ہندو سینا کے ارکان کی جانب سے دہلی بی بی سی آفس کے باہر مظاہر کیا تھا جس کے بعد آج سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔رپورٹو ں کے مطابق کے ہندو سینا کے ایک گروپ نے  مظاہرہ کیا تھا۔ بی بی سی کے خلاف نعرے بازی کی تھی ۔اس احتجاج کے بعد آج نئی دہلی میں کستوربا گاندھی روڈ پرواقع  بی بی سی کے دفتر کے باہر سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کے کئی اہلکار ایچ ٹی ہاؤس کے باہر تعینات  کر دیئے گئے ہیں۔اسی عمارت میں بی بی سی انڈیا کا دفتر ہے  ۔

واضح رہے کہ محکمہ انکم ٹیکس یہ سروے انٹرنیشنل ٹیکس میں بے ضابطگیوں کی شکایات کے حوالے سے کر رہا ہے۔ منگل اور بدھ کے بعد محکمہ انکم ٹیکس جمعرات کو بھی بی بی سی کے اکاؤنٹ کی تفصیلات چیک کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بی بی سی کے اکاؤنٹس اور الیکٹرانک گیجٹس کی جانچ اور تجزیہ کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔