مومن فہیم احمد عبدالباری
ایجوکیشنل و کرئیر کاؤنسلر، بھیونڈی
عام طورپر بارہویں سائنس سے کامیاب امیدوار جو میڈیکل کورسیس میں داخلے کے لیے تیاری کرتے ہیں اور کم مارکس کی بناء پر میڈیکل کورسیس میں داخلے نہیں لے پاتے وہ مایوس ہوجاتے ہیں۔ لیکن ایسے طلبہ کو یاد رکھنا چاہیے کہ میڈیکل شعبے میں صرف ڈاکٹر بننا ہی کرئیر نہیں ہے بلکہ ایسے کئی کورسیس ہیں جنہیں مکمل کرکے آپ ایک اچھے روزگار سے جڑ سکتے ہیں۔ ان کورسیس میں پیرا میڈیکل کے کئی اہم کورسیس ہیں جن میں میڈیکل لیب ٹیکنالوجی، فیزیو تھیراپی وغیرہ کو کافی مقبولیت حاصل ہے لیکن اس کے علاوہ بھی کئی میڈیکل کالیجیس بارہویں سائنس کے طلبہ کے لیے بی ایس سی (پیرامیڈیکل) کورسیس کے ذریعے اچھا کرئیر فراہم کرتے ہیں۔ ان ہی میں ایک اہم کورس جس کا تعلق میڈیکل شعبہ سے ہے وہ نرسنگ کا شعبہ ہے۔ یوں تو اس میں اے این ایم (نرسنگ ان آکسیلری اینڈ مڈوائفیری) اور جی این ایم کے کورسیس بھی ڈپلوما کی سطح پر کیے جاسکتے ہیں۔
ANM کا مطلب ہے Auxiliary Nursing Midwifery، جو ایک دو سالہ ڈپلومہ پروگرام ہے جو طلبہ کو کمیونٹی ہیلتھ پروفیشنلز کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ ANMs بھارت میں خواتین ہیلتھ ورکرز ہیں جو کمیونٹی اور صحت کی خدمات کے درمیان رابطے کا پہلا نقطہ ہیں۔ وہ ضروری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرتے ہیں، جیسے: مریض کی دیکھ بھال، ادویات کا انتظام، ڈاکٹروں کی مدد، ماں اور بچے کی صحت کو سپورٹ کرنا۔ANM پروگرام کے لیے اہل ہونے کے لیے، آپ کو لازمی طور پر سائنس یا آرٹس اسٹریم کے ساتھ 12ویں جماعت پاس کرنی ہوگی۔ پروگرام میں چھ ماہ کی انٹرنشپ شامل ہے۔ANM ایک بنیادی ڈپلومہ کورس ہے جو نرسنگ میں کیریئر کی طرف پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ تاہم، اے این ایم، بی ایس سی نرسنگ کے برابر نہیں ہے، جو چار سالہ انڈرگریجویٹ ڈگری پروگرام ہے۔
GNM کا مطلب ہے جنرل نرسنگ اینڈ مڈوائفری ہے۔ GNM کورس ایک تین سالہ ڈپلومہ پروگرام ہے، جس کے بعد چھ ماہ کی انٹرن شپ ہوتی ہے، جس کا مقصد طلبہ کو نرسنگ کی معیاری دیکھ بھال فراہم کرنے کی تربیت دینا ہے۔ GNM کورس میں بنیادی مضامین جیسے اناٹومی، فزیالوجی، مائیکرو بایولوجی، اور کمیونٹی ہیلتھ نرسنگ کے ساتھ ساتھ مریض کی دیکھ بھال، دائی کا کام اور ہنگامی ردعمل کی عملی تربیت شامل ہے۔جی این ایم میں داخلہ ریاستی حکومتوں کے زیر انتظام داخلہ امتحانات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ GNM نرسنگ کے لیے کوئی مرکزی امتحان نہیں ہے۔
بی ایس سی (نرسنگ ) B.Sc. (Nursing): بی ایس سی نرسنگ کورس ایک چار سالہ انڈرگریجویٹ پروگرام ہے جس کے ذریعے طلبہ دوسروں کی مدد اور بیماریوں کے علاج کے لیے طبی علاج کا استعمال سیکھتے ہیں۔ بی ایس سی نرسنگ کا مکمل فارم بیچلر آف سائنس ان نرسنگ ہے۔
داخلے کا طریقہ کار : بی ایس سی نرسنگ میں داخلے کے لیے اہلیت کا معیار یہ ہے کہ طلبہ نے بارہویں جماعت میں سائنس اسٹریم میں کم از کم پچاس صد نمبر حاصل کیے ہوں اور اس سے متعلقہ اہلیتی امتحان کامیاب کیا ہو۔ کچھ برس قبل مہاراشٹر میں NEET کے اسکور ہی بی ایس سی نرسنگ کے لیے قابل قبول ہوتے تھے لیکن گزشتہ برسوں میں مہاراشٹر میں بی ایس سی نرسنگ کے لیے علیحدہ سی ای ٹی (MH-CET Nursing) کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جس کی تفصیل cetcell.maharashtra.org پر دستیاب ہیں۔ مہاراشٹر کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بی ایس سی نرسنگ میں داخلہ کا عمل مختلف اہلیتی امتحانات جیسے کہ NEET، AIIMS نرسنگ امتحان، JENPAS وغیرہ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ بی ایس سی نرسنگ میں داخلہ بھی ممتاز اداروں کے لیے کچھ انفرادی ریاستی نرسنگ داخلہ امتحانات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ بھارت میں بی ایس سی نرسنگ کورس کی فیس عام طور پر دس ہزار سے دو لاکھ روپیوں تک ہے، یہ تعلیمی ادارے پر منحصر ہے۔
اہم تعلیمی ادارے : بھارت کے اعلیٰ بی ایس سی نرسنگ کالجوں میں ایمس نئی دہلی، پی جی آئی ایم ای آر چندی گڑھ، سی ایم سی ویلور، بی ایچ یو وغیرہ ہیں۔ مہاراشٹر میں گرانٹ میڈیکل کالج، جی ایس میڈیکل کالج، لوک مانیہ تلک میڈیکل کالج(ممبئی) ، ڈی وائی پاٹل (نوی ممبئی)، بھارتی ودیا پیٹھ، ساوتری بائی پھولے یونیورسٹی ، بی جے گورنمنٹ میڈیکل کالج(پونے) ، گورنمنٹ میڈیکل کالج (اورنگ آباد) ، ولاس راؤ دیشمکھ گورنمنٹ میڈیکل کالج(لاتور)، ایس این ڈی ٹی ویمنس یونیورسٹی (ممبئی) اے سی پی ایم کالج آف نرسنگ (دھلے) ، پنجاب راؤ دیشمکھ میڈیکل کالج( امراوتی)، گورنمنٹ میڈیکل کالج (ناگپور) ، آرمڈ فورسیس میڈیکل کالج (پونے) وغیرہ ۔ اس کے علاوہ بھی کئی دوسرے پرائیویٹ کالیجیز ہیں جن کی تفصیل انٹرنیٹ سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
اہم تاریخیں : عام طور پر ان اداروں میں داخلے کے لیے اہلیتی امتحان کے فارم فروری کے مہینوں میں بھرے جاتے ہیں جبکہ اہلیتی امتحانات مئی کے مہینے میں ہوتے ہیں۔ جو طلبہ اس کورس میں داخلے کے خواہشمند ہوں انہیں مختلف اداروں کی ویب سائٹ اور اہلیتی امتحانات کی ویب سائٹ پر نظر رکھنی ہوگی۔ بالخصوص مہاراشٹر میں داخلے کے لیے علیحدہ اہلیتی امتحان ہوتا ہے اور مہاراشٹر حکومت کے اہلیتی امتحانات کی ایک ہی ویب سائٹ http://cetcell.mahacet.org سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
اہم عہدے جن پر تقرری ہوتی ہے : ای ہیبیلیٹیشن ایکسپرٹ، اسسٹنٹ نرسنگ آفیسر، کریٹیکل کیئر نرس، چیف نرسنگ آفیسر، پیرامیڈک نرس، معلم، نرس مینیجر، انسٹرکٹر، لیکچرر، کمیونٹی ہیلتھ اسپیشلسٹ وغیرہ
بی ایس سی (نرسنگ ) کیوں کریں؟
بارہویں کے بعد بی ایس سی نرسنگ کورس کے صحیح انتخاب کی ٹھوس وجوہات کو دیکھیں جو یہ بتاتی ہیں کہ کسی کو لائسنس یافتہ اور پیشہ ور نرس کے طور پر اپنا کیریئر شروع کرنے کے لیے کورس کا انتخاب کیوں کرنا چاہیے:
٭ مختلف النوع اسپیشلائزیشن : بی ایس سی نرسنگ کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد، بہت سے طلبہ اسپیشلائزیشن کے شعبے کا انتخاب کرتے ہیں جو انہیں بچوں کی نرس، مڈوائف، یا نوزائیدہ نرس بننے کا اہل بناتا ہے۔
سیکھنے کے مواقع: نرسنگ کا مطلب صرف کتابی معلومات حاصل کرکے اس کا استعمال کرلینا نہیں ہے بلکہ یہ عملی زندگی کے تجربات سے سیکھنے میں شخصیت کو سنوارنے میں مدد گار ہوتا ہے۔ روزمرہ کی زندگی میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو اسے مجموعی طور پر ایک بھرپور پیشہ بناتی ہیں۔
نرسوں کی مانگ میں اضافہ: صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی مسلسل توسیع کی وجہ سے نرسوں کی ہمیشہ مانگ رہے گی۔ جس طرح صحت کی دیکھ بھال کا نظام مستند ڈاکٹروں کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتا اسی طرح کوالیفائیڈ اور رجسٹرڈ نرسیں ایک لازمی پہلو ہیں جن کے بغیر اسپتال بہتر اور معیاری کام نہیں کرسکیں گے۔
اچھی جگہ کا ریکارڈ: تقریباً 94فی صد نرسنگ گریجویٹ طلباء کو اپنی چار سالہ انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل کرنے کے چھ ماہ کے اندر نوکری مل جاتی ہے۔
ملازمت سے اطمینان: کام کرنے کے لچکدار ماحول، اچھی تنخواہ اور صحت مند سیکھنے کے ماحول کے ساتھ، نرسنگ ، پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی ایک جامع تناظر کے ساتھ میڈیکل سائنسز کے شعبے کو بھی پیش کرتا ہے۔
کیریئر میں تنوع: بی ایس سی نرسنگ کورس مکمل کرنے کے بعد، رجسٹرڈ نرس مختلف کام کی جگہوں جیسے ہسپتالوں، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات وغیرہ میں کام کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی امیدوار پڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے تو نرسنگ اسکولوں میں معلم کے طور پر بھی ملازمت کر سکتے ہیں۔
نرسنگ کی ڈگری میں بی ایس سی مکمل کرنے والے طلبہ کے پاس کیریئر کے وسیع مواقع ہوتے ہیں جن پر وہ سفر کر سکتے ہیں۔ بی ایس سی نرسنگ کی کچھ مقبول ترین ملازمتوں میں کلینکل نرس اسپیشلسٹ، سرٹیفائیڈ نرس مڈوائف، کیس مینیجر، نرس ایجوکیٹر، نرس پریکٹیشنر یا اسٹاف نرس کے کردار شامل ہیں۔ کئی عوامل کی بنیاد پر، بھارت میں بی ایس سی نرسنگ کی اوسط تنخواہ دو لاکھ سالانہ سے بارہ لاکھ سالانہ تک ہو سکتی ہے۔
بی ایس سی نرسنگ ڈگری کے لیے درخواست دینے کا دوسرا طریقہ نرسنگ میں ڈپلومہ مکمل کرنا ہے۔ طلبہ کو تنقیدی نگہداشت اور جدید تجزیاتی مہارتوں کے بارے میں علم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ، بی ایس سی نرسنگ کورس انہیں پیشہ ور نرس بننے کے لیے ضروری اقدار سکھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
بھارت میں ایک لاکھ سے زیادہ نرسنگ کالج ہیں جو اس شعبے میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ کو مختلف کورسز پیش کرتے ہیں۔ بی ایس سی نرسنگ ڈگری کا مطالعہ تین طریقوں میں سے کسی ایک میں کیا جا سکتا ہے: آن لائن، آف لائن، اور فاصلاتی تعلیم کے ذریعے۔ بی ایس سی نرسنگ کا نصاب ایک تفصیلی کورس کے ڈھانچے کا احاطہ کرتا ہے جس میں انسانی جسم سے متعلق موضوعات جیسے اناٹومی، فزیالوجی، بائیو کیمسٹری، سائیکالوجی، نیوٹریشن اور ڈائیٹکس وغیرہ شامل ہیں۔
بی ایس سی نرسنگ کورس کے لیے درکار مہارتیں : آئیے نرسنگ کی بنیادی مہارتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو ڈگری مکمل کرنے کے بعد ایک روشن مستقبل کی طرف لے جائے گی۔ہمدردی، عمدہ کمیونکیشن کی مہارت، نیٹ ورک کی صلاحیت ، بہتر منتظم، وقت کی پابندی، نظم و ضبط، مشکل حالات سے نمٹنے کی صلاحیت، انتہائی دباؤ میں پرسکون رہنا، ملٹی ٹاسکنگ، مسئلہ حل کرنے کی مہارت وغیرہ ۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 24 نومبر تا 30 نومبر 2024