بھوپال میں بجرنگ دل کے اراکین نے ویب سیریز ’’آشرم‘‘ کے سیٹ پر توڑ پھوڑ کی، فلمساز پرکاش جھا پر سیاہی پھینکی
نئی دہلی، اکتوبر 25: ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو بھوپال میں شوٹنگ کے دوران ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل کے ارکان نے فلمساز پرکاش جھا پر سیاہی پھینکی اور ان کی ویب سیریز ’آشرم‘ کے سیٹ پر توڑ پھوڑ کی۔ وہاں اس ویب سیریز کے تیسرے سیزن کی شوٹنگ جاری تھی۔
گواہوں کے ذریعہ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں بجرنگ دل کے ارکان کو عملے کے ارکان کا پیچھا کرتے ہوئے اور ان میں سے ایک کو مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق بجرنگ دل کے اراکین نے اس ویب سیریز کو ہندو مذہب پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ وہ اس وقت تک شوٹنگ نہیں ہونے دیں گے جب تک کہ شو کا عنوان تبدیل نہیں کیا جاتا۔
بجرنگ دل کے لیڈر سشیل سرہیلے نے کہا کہ انھوں نے آشرم 1، آشرم 2 بنایا اور یہاں آشرم 3 کی شوٹنگ کر رہے تھے۔ پرکاش جھا نے آشرم میں دکھایا ہے کہ گرو خواتین کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے۔ کیا اس کے پاس چرچ یا مدرسے پر ایسی فلم بنانے کی ہمت ہے؟ اس کے خیال میں وہ کون ہے؟‘‘
جھا نے ابھی تک پولیس میں شکایت درج نہیں کی ہے، لیکن ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ارشاد ولی نے کہا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 151 کے تحت حفاظتی اقدام کے طور پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ولی نے مزید کہا ’’ہم اس واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کر رہے ہیں۔‘‘
سرہیلے نے کہا کہ جھا کو فلم کی شوٹنگ کی اجازت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے دی گئی تھی، ہندو مذہب کو بدنام کرنے کے لیے نہیں۔
سشیل نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اس ویب سیریز کا ٹائٹل تبدیل کیا جائے گا اور اس کی بنیاد پر ہم اپنے موقف کا جائزہ لیں گے۔
سشیل نے مزید کہا ’’ہم بوبی دیول کی تلاش میں ہیں۔ اسے اپنے بھائی [سنی دیول] سے کچھ سیکھنا چاہیے۔ اس نے ایسی محب وطن فلمیں بنائیں۔‘‘
اس سال کے شروع میں اسی طرح کے ایک واقعے میں ایمیزون کو معافی مانگنی پڑی اور اپنی ویب سیریز تانڈو میں تبدیلیاں کرنا پڑیں جب کچھ ہندوتوا گروپس نے شو کے بنانے والوں پر مذہبی عداوت کو فروغ دینے اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کا الزام لگایا تھا۔