اے ایم یو کا شمسی توانائی کے شعبے میں عالمی مرکز بننے کی طرف اہم قدم

این آئی ایس ای کے ساتھ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تعاون کی نئی شراکت داری

0

علی گڑھ، 9 جنوری: (دعوت نیوز ڈیسک)

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور وزارت جدید و قابل تجدید توانائی کے ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سولر انرجی (این آئی ایس ای) گروگرام کے درمیان تعلیمی و تحقیقی اشتراک بڑھانے کے لیے ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہا کہ یونیورسٹی میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، شمسی توانائی جیسے متبادل ذرائع کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کے پاس ہندوستان میں سب سے بڑا شمسی توانائی کا نظام ہے جس کی صلاحیت 6.5 میگا واٹ ہے اور اس میں مزید توسیع کی ضرورت ہے تاکہ روایتی توانائی کے ذرائع پر انحصار کم ہو سکے۔
پروفیسر نعیمہ خاتون نے امید ظاہر کی کہ یہ مفاہمت نامہ دونوں اداروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا اور اس سے نئے تعلیمی اور تحقیقی منصوبوں کا آغاز ہو گا جس سے اے ایم یو کو شمسی توانائی کے شعبے میں عالمی سطح پر اہم مرکز بننے میں مدد ملے گی۔
این آئی ایس ای کے ڈائریکٹر جنرل اور اے ایم یو میں سنٹر فار گرین اینڈ رینیویبل انرجی کے بانی ڈائریکٹر پروفیسر محمد ریحان نے این آئی ایس ای کی ٹیم کی قیادت کی۔ ان کے ہمراہ این آئی ایس ای کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر جے پرکاش سنگھ، ڈاکٹر وکرانت شرما اور ڈاکٹر راہل پچوری بھی موجود تھے۔ پروفیسر ریحان نے مفاہمت نامے کے نکات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت دونوں اداروں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تحقیق اور تعلیم کے نئے دروازے کھولے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے ایم یو اور این آئی ایس ای کے درمیان 2018 میں پہلے ہی ایک مفاہمت نامہ طے پایا تھا جس کے تحت ایم ٹیک پروگرام چلایا جا رہا ہے جس میں طلبہ دونوں اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
قبل ازیں، اے ایم یو کے رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس نے این آئی ایس ای کی ٹیم کا خیر مقدم کیا اور اے ایم یو کے طلبہ کے لیے این آئی ایس ای میں انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ طلبہ کو سولر پی وی تنصیبات اور دیگر متعلقہ شعبوں میں عملی معلومات حاصل ہو سکیں۔
اس مفاہمت کے مقاصد میں ٹریننگ پروگرامز، ہنر فروغ، صلاحیت سازی، صنعت و اکیڈمیا کے درمیان روابط کو مزید مضبوط کرنا اور تحقیق و ترقی کے پروگراموں کو کمرشیلائز کرنا شامل ہیں۔
اس موقع پر فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے ڈین پروفیسر نثار احمد، ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے پرنسپل پروفیسر محمد مزمل اور شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے پروفیسر ابو طارق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آخر میں سنٹر فار انٹیگریٹیڈ گرین اینڈ رینیویبل انرجی کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر صفیہ اختر کاظمی نے کلمات تشکر ادا کیے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 19 جنوری تا 25 جنوری 2024