امت شاہ کا دورۂ اروناچل پردیش چین کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے: چین
نئی دہلی، اپریل 11: چین نے پیر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے نے بیجنگ کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔ امت شاہ نے بھی جوابی بیان دیا ہے۔
چین کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا ’’زنگنن [چین اروناچل پردیش کو زنگنن کہتا ہے] چین کا علاقہ ہے۔ ہندوستانی اہلکار کا زنگنن کا دورہ چین کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور سرحدی صورت حال کے امن و سکون کے لیے سازگار نہیں ہے۔‘‘
امت شاہ کا یہ دورہ چین کی جانب سے ریاست کے 11 مقامات کے نام تبدیل کرنے کی فہرست جاری کرنے کے چند دن بعد آیا ہے۔ چین اروناچل پردیش کے ایک بڑے حصے پر علاقائی دعوے کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ ’’جنوبی تبت‘‘ ہے۔ تاہم بھارت نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔
4 اپریل کو وزارت خارجہ 4 نے کہا تھا کہ چین کی جانب سے ’’ایجاد کردہ ناموں کو تفویض کرنے‘‘ کی کوششوں سے اروناچل پردیش کے ہندوستان کا حصہ ہونے کی حقیقت نہیں بدلے گی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر فی الحال دو روزہ دورے پر اروناچل پردیش میں ہیں۔ امت شاہ نے پیر کو اروناچل پردیش اور ہندوستان کے سب سے مشرقی علاقے کے سرحدی گاؤں کبتھو سے ’’وائبرنٹ ولیجز پروگرام‘‘ کا آغاز کیا۔
شاہ نے پیر کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’وہ دن گئے جب لوگ ہماری زمین پر قبضہ کر سکتے تھے۔ اب وہ ہماری زمین کا ایک ذرہ بھی نہیں لے سکتے۔ 1962 میں جو بھی اس سرزمین پر قبضہ کرنے آیا یہاں کے محب وطن لوگوں کی وجہ سے اسے واپس جانا پڑا۔‘‘
شاہ 1962 کی ہند-چین جنگ کا حوالہ دے رہے تھے۔