کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتیں لوگوں کو تقسیم کرتی ہیں: غلام نبی آزاد
نئی دہلی، مارچ 21: سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے اتوار کو کہا کہ کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتیں ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرتی ہیں۔
جموں میں ایک تقریب میں کانگریس کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی خاص مذہب سے جوڑنا ’’بالکل غلط‘‘ ہے۔ ان کا یہ تبصرہ فلم کشمیر فائلز کے تنازعہ کے پس منظر میں آیا ہے، یہ فلم 11 مارچ کو ریلیز ہوئی تھی۔
حزب اختلاف کے کئی سیاست دانوں نے فلم کی حقیقت پر مبنی درستگی اور اس کے ارد گرد ہونے والی بحث کے فرقہ وارانہ لہجے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے اس بات کی نشان دہی کی ہے کہ جب پنڈتوں کی نقل مکانی ہوئی تو کانگریس مرکز میں اقتدار میں نہیں تھی اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے گورنر کو، جس نے کمیونٹی کی پرواز میں سہولت فراہم کی تھی، بھارتیہ جنتا پارٹی نے منظوری دی تھی۔
آزاد نے کہا ’’سیاسی جماعتیں مذہب، ذات پات اور دیگر چیزوں کی بنیاد پر شب و روز لوگوں کو تقسیم کرتی ہیں۔ میں اپنے سمیت کسی بھی پارٹی کو معاف نہیں کر رہا ہوں۔ سول سوسائٹی کو ساتھ رہنا چاہیے۔ ذات اور مذہب سے بالاتر ہوکر ہر ایک کو انصاف ملنا چاہیے۔‘‘
انھوں نے اپنے 35 منٹ کے خطاب کے آغاز میں کہا کہ ’’ہندوستان میں سیاست اتنی بدصورت ہو چکی ہے کہ کبھی کبھی شک ہوتا ہے کہ کیا واقعی ہم انسان ہیں‘‘۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سول سوسائٹی کو مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کے لیے اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔
آزاد نے کہا ’’سول سوسائٹی کو اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کے بیانیے کا مقابلہ کرنا چاہیے، چاہے میری پارٹی ہو یا کوئی دوسری پارٹی… میں کسی کو معاف نہیں کروں گا۔ آپ کو لوگوں کی رہنمائی کرنی ہے اور انھیں فیصلہ کرنے دینا ہے کہ کس کو ووٹ دینا ہے۔‘‘