’’اخلاقی محاسن،آزادی کے ضامن‘‘ایک ماہی مہم کا اختتامی اجلاس

بچوں کو جسمانی اور اخلاقی بیماریوں سے بچانا خواتین کی اہم ذمہ داری :رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کڈیم کاویہ

حیدرآباد (دعوت نیوز ڈیسک)

” اللہ تعالی نے رسالت کے ذریعے سے انسانوں کی تعلیم و تربیت فرمائی، تزکیہ کا نظام عطا فرمایا اور رسولوں کو بھیجا گیا تاکہ وہ لوگوں کا تزکیہ کریں جو کہ سب سے بڑا اور عظیم الشان کام ہے۔ جب ہم مورالٹی از فریڈم کہتے ہیں یا اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن کہتے ہیں تو دراصل ہم اسی بات کی طرف لوگوں کو متوجہ کر رہے ہیں کہ اپنی انٹرنل فورسز (اندرونی صلاحیتوں) کی حقیقت کو پہچانیں۔اللہ تعالٰی نے ہماری شخصیتوں کے اندر جو طاقتیں رکھی ہیں اس کو بگاڑ سے بچائیں۔” ان خیالات کا اظہار مرکزی سکریٹری جماعت اسلامی ہند محترمہ شائستہ رفعت نے کیا۔
دراصل پچھلے دنوں شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کے زیر اہتمام نمائش میدان نامپلی، حیدرآباد میں یک ماہی مہم "اخلاقی محاسن،آزادی کے ضامن” مہم کے اختتام پر عظیم الشان جلسہ عام برائے خواتین اسلام منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں صدارتی خطاب پیش کرتے ہوئے محترمہ شائستہ رفعت نے کہا کہ "موجودہ تہذیب کا المیہ یہ ہے کہ وہ انسان کی اندرونی طاقتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے۔ فحش ویب سائٹوں پر اخلاق باختہ مواد کے ذریعے لوگوں کے اندر جنسی ہیجان پیدا کیا جا رہا ہے ‘ اخلاقی انارکی میں معاشرے کو مکمل طور پر جھونک دینے کی کوششیں ہورہی ہیں اور نتیجہ یہ ہے کہ برائیوں کا ایک طوفان ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔نوجوان نسل کو یہ پڑھایا جا رہا ہے کہ وہ شادی کے بغیر لیو ان ریلیشن شپ میں رہ سکتے ہیں شادی کی ذمہ داری اٹھانے کی ان کو ضرورت نہیں ہے۔کالجوں میں پڑھنے والے طالب علموں میں یہ باتیں بڑی معروف ہیں۔ انہیں یہ بات سمجھائی جا رہی ہے کہ ایک کافی کا کپ پینے کے لیے کافی شاپ خریدنا کہاں کی عقلمندی ہے۔ مطلب یہ کہ ایک وقت میں جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے نکاح کی کیا ضرورت ہے۔جبکہ قرآن مجید نے صاف کہ دیا ہے کہ ہم نے میزان قائم کر دی اب اس میں تم بگاڑ مت پیدا کرو اس کو ڈسٹرب مت کرو اس کو نقصان مت پہنچاؤ۔ اللہ نے بڑے متوازن طریقے پر یہ کائنات بنائی ہے۔ لہٰذا آج ہمیں اسلام کے اخلاقی نظام کو واقف کروانے کی ضرورت ہے اور اصلاح کا کام اپنی ذات سے شروع کیا جائے۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر کڈیم کاویہ (رکن پارلیمنٹ ورنگل) نے اپنے مختصر لیکن جامع پیغام میں خواتین سے کہا کہ وہ اپنی صحت کا خیال رکھیں بہتر تغذیہ اور حفظان صحت پر توجہ دیں۔اپنا اور اپنے گھر کے افراد خاندان کا ہر طرح سے خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ "خواتین اپنے علاج کے لیے سرکاری دواخانوں سے رجوع کریں۔ خاص کر اپنے بچوں کا خیال رکھیں اور بچوں کو سماجی برائیوں سے بھی محفوظ رکھیں۔آج معاشرہ میں برائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں ایسے میں بچوں پر خصوصی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خواتین کا اتنا بڑا عظیم الشان پروگرام منعقد کرنے اور بحیثیت مہمان خصوصی انہیں مدعو کرنے پر شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند اور تمام منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور مبارک باد دی۔
محترمہ جلیسہ سلطانہ یاسین، کنوینر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حلقہ خواتین نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ ہم ہماری زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائیں۔ محترمہ سیدہ ساجدہ بیگم، سکریٹری جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں سب کچھ عطا کیا لیکن یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ ہم نے اللہ اور اس کے کے رسول کے احکاما کوپسِ پشت ڈال دیا۔رسولوں کی رہنمائی کو جب انسان نے چھوڑ دیا، رب کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور اپنی نفس کی خواہشوں کی غلامی میں وہ مبتلا ہو گیا تو پھر دنیا دیکھ رہی ہے کہ انسان انسان نہیں رہا۔ پروفیسر شگفتہ شاہین نے اپنی تقریر میں کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے بچوں پر غلط اثر پڑ رہا ہے۔ہم اپنے گھروں میں اس کے استعمال پر کنٹرول رکھیں۔محترمہ ناصرہ خانم، رکن نمائندگان جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں اخلاق کا بڑا بحران ہے ایسے میں یہ مہم وقت کی ضرورت ہے اور اس کام کو آگے بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔محترمہ سیدہ فلک نے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے کہا تھا کہ ایک بیٹی،باپ کے لیے جنت کا دروازہ کھول دیتی ہے۔ ایک بیوی اپنے شوہر کا آدھا دین مکمل کر دیتی ہے اور جنت تو ماں کے قدموں میں ہے لہٰذا صنف نازک کی اہمیت کو سمجھا جائے اور ان کی قدر کی جائے۔ محترمہ حمیرا نشاط(جامعہ ریاض الصالحات) نے کہا کہ خواتین سورہ نور بطور خاص پڑھیں اس کو ترجمے کے ساتھ سنیں اور اس میں تدبر اور غور و فکر کریں۔محترمہ خدیجہ مہوین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان بہترین امت ہیں ہم اچھائی کا حکم دینے والے اور برائی سے روکنے والے بنیں۔محترمہ عائشہ سلطانہ کے اظہار تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔ڈائس پر محترمہ اسماء زرزری اور محترمہ اسراء محسنہ کے علاوہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کی خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 06 اکتوبر تا 12 اکتوبر 2024