اڈانی تنازعہ: SEBI نے جانچ مکمل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے مزید چھ ماہ کا وقت مانگا
نئی دہلی، اپریل 30: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے ہفتہ کو سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں اڈانی گروپ کے خلاف اسٹاک میں ہیرا پھیری کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید چھ ماہ کا وقت مانگا۔
2 مارچ کو عدالت نے مارکیٹ ریگولیٹر کو یہ دیکھنے کی ہدایت کی تھی کہ آیا گوتم اڈانی کی قیادت والی کمپنی نے کم از کم عوامی شیئر ہولڈنگ کو برقرار رکھنے کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، آیا وہ متعلقہ فریقوں کے ساتھ لین دین کو ظاہر کرنے میں ناکام رہی ہے اور آیا اسٹاک کی قیمتوں میں کوئی ہیرا پھیری ہوئی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے سیبی کو دو ماہ کے اندر اندر تحقیقات مکمل کرنے اور اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔
عدالت نے امریکہ میں قائم فرم ہنڈنبرگ ریسرچ کی 24 جنوری کی رپورٹ کے تناظر میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کے طریقۂ کار کا جائزہ لینے کے لیے ایک ماہر کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جس میں اڈانی گروپ پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور آف شور ٹیکس پناہ گاہوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا تھا۔
ہندوستان کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے اپریل میں ماہر پینل کے ساتھ دو میٹنگوں میں شرکت کی۔ اس نے کہا کہ اس نے کمیٹی کو تحقیقات کی صورت حال اور عبوری نتائج سے آگاہ کیا۔
مارکیٹ ریگولیٹر نے کہا کہ ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹ میں مذکور 12 مشکوک لین دین کے لیے کم از کم 15 مہینوں پر محیط سخت تحقیقات کی ضرورت ہوگی، کیوں کہ لین دین پیچیدہ ہیں۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اسے کئی ملکی اور بین الاقوامی بینکوں سے بینک اسٹیٹمنٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔
اس نے کہا ’’آف شور بینکوں سے بینک اسٹیٹمنٹ حاصل کرنے کے اس عمل میں آف شور ریگولیٹرز سے مدد لی جائے گی، جو وقت طلب اور چیلنجنگ ہو سکتا ہے۔‘‘
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے کہا کہ وہ چھ ماہ کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرنے کی ’’مناسب کوشش‘‘ کرے گا۔