نیپال میں پرامن طریقے سے تقریباً61 فیصد پولنگ
نئی دہلی، نومبر 21: نیپال میں پارلیمنٹ اور سات صوبائی اسمبلیوں کے نئے نمائندوں کے لیے انتخابات اتوار کو پرامن طریقے سے ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 61 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
کمیشن نے کہا کہ یہ تخمینہ ابتدائی اعداد و شمار پر مبنی ہے اور حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد اس میں ایک یا دو فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔ انتخابات میں کل 17988570 ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔
انتخابی مبصرین کا خیال ہے کہ اس بار ووٹرز کی مایوسی واضح طور پر دکھائی دے رہی تھی اور بڑی جماعتوں کو ایوان زیریں کی نشستوں کے لیے آزاد امیدواروں، خاص طور پر نیشنل انڈیپنڈنٹ پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔
غورطلب ہے 13 مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران بڑی جماعتوں کی مایوسی بھی واضح طور پر نظر آرہی تھی، تب ووٹگ 72 فیصد سے زائد تھی۔
تاہم، نیپال میں گزشتہ روز ہونے والی پولنگ میں بعض مقامات پر تنازعات اورتشدد کے واقعات سامنے آئے، جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ ورنہ الیکشن بڑی حد تک پرامن رہا۔ پولیس نے شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے روتہٹ، سراہہ، چتون، ڈولکھا، باجورہ اور ہُملا اضلاع میں ہوائی فائرنگ کی۔
چیف الیکشن کمشنر دنیش تھپلیہ نے پولنگ ختم ہونے کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہمیں ملک کے مختلف حصوں میں چھٹ پٹ تشدد کے دوران باجوڑہ میں ایک شخص کی المناک موت اور دیگر کے زخمی ہونے پر افسوس ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہم زخمیوں کو ضروری علاج فراہم کر رہے ہیں۔
مسٹر تھپلیہ نے بتایا کہ باجورہ میں زخمی ہونے والے دو افراد کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر زخمی علاج کے بعد گھر واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سورکھیت، نولپراسی ایسٹ، گلمی اور باجورہ میں کم از کم 15 پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ متاثر ہوئی، جہاں کمیشن ایک ہفتے کے اندر دوبارہ پولنگ کرائے گا۔
پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے کل 11543 امیدوار میدان میں ہیں۔ کمیشن کے مطابق ایف پی ٹی پی سسٹم کے تحت 2412 امیدوار ایوان کی نشستوں کے لیے میدان میں ہیں۔ ان میں سے 2187 مرد اور 225 خواتین ہیں۔ اس کے علاوہ 110 متناسب نمائندگی کی نشستوں کے لیے کل 2199 امیدوار ہیں، جن میں سے 1187 خواتین اور 1012 مرد ہیں۔
اسی طرح ایف پی ٹی پی سسٹم کے تحت 330 صوبائی نشستوں پر 3,224 امیدوار جن میں 280 خواتین اور ایک ‘دیگر’ شامل ہیں، الیکشن لڑ رہے ہیں۔ متناسب طور پر 220 نشستوں کی نمائندگی کرنے والے 3708 امیدوار (1511 خواتین سمیت)میدان میں ہیں۔