دہلی میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان نورا کشتی جاری

پرائمری اساتذہ کے فن لینڈ کے دورے کے معاملے پر  وزیر اعلیٰ کیجریوال کی قیادت میں اے اے پی ممبران اسمبلی کا  ایل جی ہاؤس تک مارچ

نئی دہلی،16جنوری:۔

دہلی میں بر سر اقتدار  عام آدمی  پارٹی اور لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کےد رمیان آئینی اختیارات کے سلسلے میں تنازعہ جاری ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق دہلی اسمبلی کا تین روزہ اجلاس  آج ہنگامہ آرائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا ۔بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے ممبرا ن اسمبلی کے درمیان ایوان میں زبر دست نونک جھونک  اور نعرے بازی ہوئی جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔لیفٹیننٹ گورنر کے متعدد فیصلوں کے خلاف عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں تمام ممبران اسمبلی نے ایل جی ہاؤس تک مارچ کیا۔ اے اے پی نے دہلی حکومت کے فیصلے میں ایل جی ونے سکسینہ کی مبینہ مداخلت کے خلاف اپنا سخت احتجاج درج کرایا۔ اس دوران کیجریوال سمیت تمام ایم ایل ایز نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا،  مسٹر ایل جی، اساتذہ کو فن لینڈ جانے کی اجازت دو‘۔دریں اثنا ایل جی کے دفتر نے پرائمری اساتذہ کی تربیت کی کسی بھی تجویز کو مسترد کرنے سے انکار کیا ہے۔اس دوران وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے  صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایل جی صاحب نے ہمارے بہت سے کام روک دیئے، میں ان سے آئین پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ سپریم کورٹ کے 2018 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے یہ بھی الزام لگایا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر آزادانہ فیصلے نہیں لے سکتے۔

اس سے پہلے بی جے پی ایم ایل اے آکسیجن سلنڈر اور ماسک پہن کر ایوان  کی کارروائی میں حصہ لینے پہنچے  ۔ بی جے پی  ممبران اسمبلی  کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے انہوں نے ماسک اور سلنڈر  لگارکھے ہیں۔ایوان میں اے اے پی کے ممبران اسمبلی نے اساتذہ کے فن لینڈ کے دورے کی اجازت نہ دیئے جانے پر لیفٹیننٹ گورنر کے خلاف  جم کر نعرے بازی بھی کی ۔

ایل جی صاحب نے ہمارے بہت سے کام روک دیئے، میں ان سے آئین پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ سپریم کورٹ کے 2018 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے یہ بھی الزام لگایا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر آزادانہ فیصلے نہیں لے سکتے۔

غور طلب ہے کہ اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے امکانات پہلے ہی ظاہر کیے جا رہے تھے۔ دہلی ایم سی ڈی انتخابات کے بعد میئر کے عہدے کے انتخاب کو لے کر دہلی حکومت اور ایل جی کے درمیان رسہ کشی  پہلے سے ہی جاری ہے ۔ حالانکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اور ایل جی ونے کمار سکسینہ کے درمیان تنازع کوئی نیا نہیں ہے۔ اکثر ایل جی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان نورا کشتی سرخیوں میں رہتی ہے۔