AAP کو ED کا نوٹس ملا، پارٹی لیڈر راگھو چڈھا نے اسے اسے مرکز کی ’’پسندیدہ ایجنسی‘‘ کی طرف سے ’’محبت نامہ‘‘ کہا
نئی دہلی، ستمبر 13: عام آدمی پارٹی لیڈر راگھو چڈھا نے پیر کو کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی کو نوٹس بھیجا ہے۔ تاہم انھوں نے اس نوٹس کے مندرجات کو ظاہر نہیں کیا۔
چڈھا نے ایک ٹویٹ میں اس نوٹس کو نریندر مودی حکومت کی ’’پسندیدہ ایجنسی‘‘ کی طرف سے ’’محبت نامہ‘‘ قرار دیا۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے مزید کہا کہ وہ پیر کی دوپہر 1.30 بجے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے تاکہ ’’بی جے پی کی طرف سے عام آدمی پارٹی کے سیاسی وِچ ہنٹ کو بے نقاب کیا جا سکے۔‘‘
In a first, AAP receives a love letter from Modi Government’s favorite agency – the 𝐄𝐧𝐟𝐨𝐫𝐜𝐞𝐦𝐞𝐧𝐭 𝐃𝐢𝐫𝐞𝐜𝐭𝐨𝐫𝐚𝐭𝐞.
I will address an important press conference today, 130pm at AAP Headquarters in Delhi – to expose the political witch hunt of AAP by a rattled BJP.
— Raghav Chadha (@raghav_chadha) September 13, 2021
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اقدامات کو ’وِچ ہنٹ‘ کہا گیا ہو۔
ستمبر 2020 میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر حکومت سے شفافیت کا مطالبہ کرنے پر اس ایجنسی کی ذریعے ’’مسلسل ہراساں کرنے‘‘ کا دعویٰ کیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ ڈاگ نے یہ بھی کہا تھا کہ اس کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ تنظیم نے اسے ایک ایسا اقدام قرار دیا تھا جسے ’’بے بنیاد اور محرک الزامات پر وِچ ہنٹ‘‘ کہا جاسکتا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے کئی مواقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے وہ انھیں ٹارگیٹ کرنے کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو استعمال کرتی ہے۔
اگست میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ابھیشیک بنرجی نے، وزیر اعلی ممتا بنرجی کے بھتیجے، کہا تھا کہ بی جے پی مرکزی ایجنسی کے ذریعے ان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ابھیشیک بنرجی کو دہلی طلب کیا تھا۔
یہ کیس مغربی بنگال کے کنستوریا اور کجورہ علاقوں میں ایسٹرن کول فیلڈ لمیٹڈ کی لیز ہولڈ کانوں سے غیر قانونی کان کنی اور کوئلے کی چوری سے متعلق ہے اور اس میں ہزاروں کروڑ روپے کا غبن شامل ہے۔
ممتا بنرجی نے اگست میں یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی کے رہنما مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے ان کی پارٹی کو تب نشانہ بناتے ہیں جب وہ سیاست میں اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
نیشنل کانفرنس نے بھی اکتوبر 2020 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب پارٹی سربراہ فاروق عبداللہ سے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے 113 کروڑ روپے کے فنڈز کے مبینہ غلط استعمال پر پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ای ڈی کے سمن کا مقصد مرکزی علاقے میں مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کو جوڑنے کی عبداللہ کی کوششوں کو کم کرنا قرار دیا تھا۔
ڈار نے ایک بیان میں کہا ’’ان دنوں کلین چٹ حاصل کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اپنے نظریے سے دست بردار ہوجائیں اور بی جے پی میں شامل ہوجائیں۔‘‘
اکتوبر 2020 میں جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کرناٹک کانگریس کے سربراہ ڈی کے شیوکمار کے احاطے پر چھاپہ مارا تو پارٹی ترجمان نے اس ’’چھاپہ مار راج‘‘ کی مذمت کی تھی۔ شیوکمار پر ٹیکس چوری اور کروڑوں روپے کے حوالہ لین دین میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔