عام انتخابات سے قبل سیاسی صف بندی تیز

’اگر آپ بولیں گے تو آپ کا گھر گرا دیا جائے گا ‘۔بلڈوزر کارروائی کا جلد خاتمہ لازمی ہے

عرفان الٰہی ندوی

شمالی ہند میں سردی کا اثر رفتہ رفتہ کم ہو رہا ہے جبکہ سیاسی پارہ چڑھتا جا رہا ہے۔ یو پی کی پڑوسی ریاست اتراکھنڈ نے یو سی سی یعنی یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ اب شمالی ہند کی دیگر ریاستیں بھی اتراکھنڈ کے نقش قدم پر چلنے کے لیے بے چین بیٹھی ہیں۔ راجستھان کی بی جے پی سرکار نے بھی آئندہ سال تک یو سی سی لاگو کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس پر مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت تمام مسلم تنظیموں کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے جس میں اس قانون کو اسلاموفوبیا سے متاثر قرار دیا جا رہا ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک قدم آگے بڑھ کر اس بل کو ہندو کوڈ کی مانند بتایا ہے۔ انہوں نے بل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس میں غیر منقسم ہندو خاندانوں کو چھوا تک نہیں گیا ہے جبکہ قبائلیوں کو اس سے مستثنی ٰرکھا گیا ہے۔ صاف واضح ہے کہ یہ مسلمانوں کے عائلی قوانین کو نشانے پر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ جب ایک طبقہ کو مستثنی رکھا گیا ہے تو پھر یہ قانون سب کے لیے یکساں کیسے رہ گیا؟
اترا کھنڈ کے ضلع ہلدوانی میں واقع مسجد اور مدرسے کو بلا پیشگی اطلاع دیے انتظامیہ نے منہدم کر دیا اس کے بعد مقامی لوگ بھڑک اٹھے، نتیجہ میں تشدد برپا ہو گیا جس کے دوران تقریبا آدھا درجن انسانی جانیں ضائع ہونے کی اطلاع ہے جبکہ سینکڑوں زخمی حالت میں داخلِ ہسپتال ہیں۔ وہیں اتراکھنڈ حکومت کے مطابق عدالت کے فیصلے کے بعد انتظامی کارروائی کی گئی ہے جبکہ مقامی ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے انہدامی کارروائی میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ معاملہ نینی تال ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی جانچ ہونی چاہیے اور جو قصور وار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ سماجوادی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے ایکس پر لکھا’ ہلدوانی نگر نگم نے پہلے مدرسے اور مسجد کو ڈھایا پھر پولیس نے خواتین پر بری طریقے سے لاٹھی چارج کیا جو بی جے پی حکومت کی گندی سوچ کو ظاہر کرتا ہے ‘اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان نے اتراکھنڈ کے وزیراعلی کے خلاف ایف آئی ار درج کر کے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بلڈوزر کارروائی کو فوری بند کرنے کی مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم سی کے صدر مولانا توقیر رضا خان نے گیان واپی مسجد اور ہلدوانی میں مسجد شہید کیے جانے کے خلاف بریلی میں جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ احتجاج کے بعد بریلی کے پرانے شہر میں پتھراؤ بھی ہوا جس کے دوران کئی افراد زخمی ہو گئے۔ مولانا توقیر رضا نے نا انصافی کے خلاف پورے ملک میں جیل بھرو تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ معروف صحافی رویش کمار نے ہلدوانی معاملے پر اپوزیشن کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں ہلدوانی جا کر حالات کا زمینی جائزہ لینے کا مشورہ دیا ہے۔
ادھر اتر پردیش میں آئندہ عام انتخابات سے قبل سیاسی صف بندی تیز ہو گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم اور کسانوں کے مسیحا کہلانے والے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سیاسی مبصروں کے مطابق اب ان کی پارٹی آر ایل ڈی کی این ڈی اے میں شامل ہونے پر کبھی بھی مہر لگ سکتی ہے۔
اتر پردیش کے وزیرا علی یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاستی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران ایک متنازعہ بیان سے سب کو چونکا دیا ہے۔ انہوں نے مہابھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پانڈو نے صرف پانچ گاؤں مانگے تھے ہم تو صرف تین استھان مانگ رہے ہیں ان کا اشارہ ایودھیا کے بعد کاشی اور متھرا کی جانب تھا۔
یو پی کانگرس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین شہنواز عالم نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یوگی ووٹ کے لیے مہابھارت کرانا چاہتے ہیں؟ یو پی کے ہی ضلع باغپت میں ایک مقامی عدالت نے 600 سالہ قدیم بدرالدین شاہ کی درگاہ کو پانڈووں کا لاکشا گرہ بتاتے ہوئے اکثریٹی طبقہ کو دینے کا فیصلہ صادر کر دیا۔ اس فیصلے سے مقام مسلمانوں میں زبردست بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔
اسی دوران ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بلڈوزر کارروائیوں پر دو رپورٹیں شائع کی ہیں جن کے عناوین کافی چشم کشا اور دل چسپ ہیں۔ ایک رپورٹ کا عنوان ہے ’’اگر آپ بولیں گے تو آپ کا گھر گرا دیا جائے گا‘‘ دوسرے کا عنوان ہے ’’انڈیا میں بلڈوزر نا انصافی‘‘ اور ہندوستان میں بلڈوزر نا انصافی میں جے سی بی کا کردار اور ذمہ داری، ان کے مطابق جہادی کنٹرول بورڈ سے اب تک 617 خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ ان میں مسلمان سر فہرست ہیں۔ یو پی سے دو مزید دل چسپ خبریں سامنے آئی ہیں کہ آگرہ میں ضلع مجسٹریٹ کی میٹنگ میں ہی ہنگامہ ہوگیا۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق ڈی ایم نے اپنے ماتحت افسر کو پیپر ویٹ دے مارا۔ جوابی حملے میں ماتحت نے ڈی ایم پر جوتا چلا دیا۔ ڈی ایم نے اس واقعے کی تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے۔
وہیں یو پی کے ضلع گونڈا میں ایک آدمی نے گھاس کاٹنے والے اوزار کے دم پر بینک سے آٹھ لاکھ روپے لوٹ لیے جبکہ سب تماشہ دیکھتے رہ گئے۔
تو صاحبو! یہ تھا شمال کا حال۔ آئندہ ہفتہ پھر ملیں گے کچھ دل چسپ اور تازہ حال احوال کے ساتھ۔ تب تک اللہ اللہ خیر صلا۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 18 فروری تا 24 فروری 2024