راجستھان:ایک مدرسہ ایسا بھی۔۔۔۔

ادارہ دعوۃ الحق کے  زیر اہتمام چلنے والا اسپتال طبی سہولیات سے محروم دیہی علاقے کی تمام برادریوں کو صحت کی سہولیات  مناسب قیمت پرفراہم کر رہا  ہے

اجمیر،نئی دہلی،24مارچ :۔

ایک طرف حکومت  میں بیٹھے کچھ وزرائے اعلیٰ ببانگ دہل یہ اعلان کر رہے ہیں کہ مدرسوں کو بند ہوجانا چاہئے ۔اور کچھ سیاستداں  دہشت گردی کا ’ہیڈ کوارٹر‘کہہ کرمدرسوں کے خلاف انہدامی کارروائی کر کے یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم مدرسوں کو ختم کر کے ملک کے حق میں ’پنیہ ‘ کا کام کر رہے ہیں۔وہیں دوسری طرف ملک میں کچھ ایسے مدرسے بھی ہے جو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ سماج کی فلاح و بہبود اور لوگوں کی صحت خدمات انجام دے کر ملک اور قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ایسا ہی ایک مدرسہ راجستان کے اجمیرمیں واقع ہے جو دیہی عوام کے لئے صحت کے میدان میں کسی نعمت سے کم نہیں ہے ۔

راجستھان کے اجمیر ضلع میں واقع انترا گاؤں میں تمام برادریوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مدرسہ نے ایک اسپتال قائم کیا ہے۔ یہ اس طرح کا پہلا اسپتال ہے جہاں گاؤں والوں کی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ یہ اسپتال دیہی علاقوں میں تمام لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کر رہا ہے جہاں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ یہ اسپتال زکوٰۃ اور دیگر خیراتی فنڈز کے تعاون سے چلتا ہے۔

دسمبر 2021 میں اپنے قیام کے بعد سے، مدرسہ کے احاطے میں واقع اسپتال نے 40 بستروں کی گنجائش کے ساتھ 200 خواتین کی ڈیلیوری کروائی ہے، جن میں سیزیرین سیکشن کے ذریعے 9 شامل ہیں۔

راجستھان کے دیہی علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے، یہ اسپتال ادارہ دعوت الحق نے قائم کیا تھا۔ یہ ادارہ 1998 سے مذہبی تعلیم فراہم کر رہا ہے اور سال 2009-10 میں کئی اسکولوں کو چلانے کے لیے ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم سے رجسٹریشن بھی  کرائی گئی ہے۔ ادارے کے زیر انتظام سائنس اور بیالوجی کے 30 طلباء پر مشتمل ایک اسکول کو بھی ہائیر سیکنڈری سطح تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دعوت الحق اسپتال راجستھان میں کسی اسلامی مدرسے کی طرف سے فراہم کی جانے والی پہلی طبی سہولت ہے۔ اسپتال تمام مذاہب، ذاتوں اور نسلوں کے لوگوں کو معمولی قیمتوں پر صحت کی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اسپتال میں ایمرجنسی، ایمبولینس اور میڈیکل اسٹور کی سہولت چوبیس گھنٹے دستیاب ہے جبکہ اسپتال نے علاقے میں خواتین کی ادارہ جاتی ڈیلیوری میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

ادارہ دعوت الحق کے سربراہ مولانا محمد ایوب قاسمی نے  بتایا کہ اسپتال میں ادارہ جاتی ڈیلیوری کا اقدام علاقے کی ان خواتین کے لیے باعث فخر ہے جو قبل ازیں صحت کی مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے حمل اور ولادت کے دوران طبی امداد سے محروم رہتی تھیں۔  اسپتال میں چار کل وقتی ڈاکٹر ہیں، جن میں ایک گائناکالوجسٹ، 28 نرسنگ اہلکار اور دیگر پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں۔

اس اسلامی مدرسے کے مطابق ضلع اجمیر کے اونترا اور دیگر دیہاتوں میں چل رہے اس کے 14 اسکولوں، مدارس اور مکتبوں میں لڑکیوں سمیت 4600 طلباء زیر تعلیم ہیں، جن میں دینی اور جدید تعلیم کا انتظام کیا جاتا ہے اور ہاسٹل کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اسپتال  جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہے۔

اجمیر سے 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اونترا کی آبادی 6,000 ہے، اس گاؤں میں ایک بیسک  ہیلتھ سینٹر ہے جو صرف کشن گڑھ تحصیل ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ ضلعی ہیڈ کوارٹر کے بڑے اسپتالوں میں مریضوں کو ریفر کرتا ہے۔ دعوت الحق اسپتال میں ایکسرے مشین اور سونوگرافی مشین بھی لگائی گئی ہے ۔

54 سالہ مولانا قاسمی نے بتایا کہ اس وقت اسپتال میں بچوں کے لیے ایک آئی سی یو اور ایک خصوصی نگہداشت یونٹ بنایا جا رہا ہے، جب کہ ایک مکمل پیڈیاٹرک وارڈ کی تعمیر اور 100 بستروں پر مشتمل نرسنگ کالج کے قیام کا کام بھی جاری ہے۔  اسپتال میں ڈلیوری کے لیے تجربہ کار گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شبانہ کی موجودگی کی وجہ سے یہ اسپتال علاقے کے دیہاتیوں میں مقبول ہو گیا ہے۔

Hospital Dawاtul Haq1

مولانا قاسمی نے دہلی اور ہاپوڑ کے بعض معتبر مدارس میں تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے  کہا کہ ہمارا ادارہ دینی اور جدید تعلیم کی ایک اچھی مثال پیش کر رہا ہے۔ مسلم کمیونٹی کے لیے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے  انہوں نے مزید کہا، "ہمارے اداروں کے طلباء مساجد کے امام ہیں، ان میں سے اکثر اساتذہ، ریلوے ملازمین اور ریونیو افسر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔

اسپتال کے ڈاکٹر جنرل میڈیسن کے ماہر ہیں اور وہ موسمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا باقاعدگی سے علاج کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مدرسہ پہلے ہی کشن گڑھ کے ایک نجی اسپتال میں گاؤں والوں کے لیے تقریباً 250 موتیا بند کے آپریشن اور آنکھوں کے دیگر آپریشن کر چکا ہے۔ 2010 سے، مدرسہ کا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ان تمام آپریشنز کو فلاحی کام کے طور پر سپانسر کر رہا ہے۔

اس اسلامی مدرسے کے مطابق ضلع اجمیر کے اونترا اور دیگر دیہاتوں میں چل رہے اس کے 14 اسکولوں، مدارس اور مکتبوں میں لڑکیوں سمیت 4600 طلباء زیر تعلیم ہیں، جن میں دینی اور جدید تعلیم کا انتظام کیا جاتا ہے اور ہاسٹل کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اسپتال  جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہے۔

اجمیر کے جواہر لعل نہرو سرکاری اسپتال کے نرسنگ آفیسر کیرتی مہتا، جنہوں نے مدرسہ میں طبی سہولت کے منصوبے کی منصوبہ بندی اور اس کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا،  کہتے ہیں "اس نے علاقے میں بچوں اور زچگی کی شرح اموات کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔   یہاں کے دیہی علاقے صحت کے بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے طویل عرصے سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہیں ریلیف فراہم کرنے کی یہ پہلی سنجیدہ اور بامعنی کوشش ہے۔