کتاب : جواہر القرآن (جلد اول پارہ ۱تا ۵)

قاضی اطہر مبارک پوری کی قرآن کے حوالے سے بہترین کاوشوں کا ثمرہ

ابو سعد اعظمی

زیر نظر کتاب قاضی اطہر مبارک پوری (۱۹۱۶۔۱۹۹۶ء) کے ان تراشوں کا مجموعہ ہے جو چالیس سال (فروری ۱۹۵۱۔مارچ ۱۹۹۱ء) تک روزنامہ انقلاب (ممبئی) میں جواہر القرآن کے عنوان سے شائع ہوتے رہے۔ قاضی صاحب بلند پایہ محقق، عظیم مصنف، ماہر ادیب، قادر الکلام شاعر کی حیثیت سے علمی دنیا میں معروف ہیں۔قاضی صاحب کو مورخ اسلام کی حیثیت سے غیر معمولی شہرت حاصل ہے۔ ان کی کتابیں رجال السند والہند،العقد الثمین فی فتوح الہند ومن ورد فیہا من الصحابۃ والتابعین، خیر القرون کی درس گاہیں اور ان کا نظام تعلیم وتربیت وغیرہ بحث و تحقیق کا اعلیٰ نمونہ اور علمی حلقوں میں ان کی مورخانہ حیثیت کی اساس ہیں۔ اردو اور عربی میں ان کی تصانیف کی تعداد تقریباً پچاس ہے۔
قرآن کریم سے بھی انہیں گہرا شغف تھا اور قاضی سلمان مبشر کے مطابق ’’مولانا قاضی اطہر مبارک پوری نے اپنے قیام لاہور کے زمانہ میں (منتخب تفاسیر) کے نام سے جنوری ۱۹۴۵ء میں ایک کتاب لکھنی شروع کی جس میں ہندوستان کے اردو مفسرین کی تفسیروں کا خلاصہ پیش کیا گیا تھا۔ یہ کتاب ۱۵ جنوری ۱۹۴۵ سے یکم جون ۱۹۴۶ کی مدت میں پوری ہوگئی تھی۔ یہ کتاب بڑے سائز کے نو سو پچاس صفحات میں لکھی گئی تھی، تیرہ پارہ کی کتابت ہوچکی تھی کہ ۱۹۴۷ کا ہنگامہ شروع ہوا اور مورخ مبارک پوری اپنے وطن مبارک پور آگئے پھر اس کی طباعت نہ ہوسکی‘‘۔ (ص۳۲۔۳۳) کاش یہ گراں قدر مسودہ کسی متلاشی علم کے ہاتھ آجاتا اور اس کی اشاعت کا اہتمام ہو جاتا تو ایک گراں قدر تحفہ ہاتھ آجاتا۔
قاضی اطہر مبارک پوری نے معارف القرآن کے نام سے منتخب آیات کا ایک گلدستہ بھی تیار کیا تھا جس میں توحید، رسالت، فکر آخرت کا عنوان لگا کر ۱۹۵۶ میں شائع کیا۔ اس کا تعارف انہوں نے ان الفاظ میں کرایا تھا کہ ’’میں نہایت صفائی سے عرض کر دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ معارف القرآن میں جو کچھ ہے، وہ نہ تفسیر ہے نہ تاویل ہے، بلکہ قرآن حکیم کی آیات کو سامنے رکھ کر ایک تحریر ہے جو ہندوستان کے مسلمانوں پر موجودہ حالات کے پیش نظر تیار کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں کہیں کسی قسم کی نہ دقت ہے اور نہ وہ باتیں ہیں جو تفسیر کی کتابوں میں ہوتی ہیں‘‘۔ (ص۳۶)
اصل کتاب کے آغاز سے قبل تقریظ، پیش لفظ اور تعارف مصنف کے عناوین سے قاضی سلمان مبشر مبارک پوری اور محمد صادق مبارک پوری کی تحریریں شامل ہیں۔ چونکہ قاضی اطہر مبارک پوری کے پیش نظر قارئین کا وہ عام طبقہ تھا جو روزانہ اخبارات کا مطالعہ پابندی سے کرتا ہے، ان کی سطح اور ذوق کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہوں نے زبان سادہ اور عام فہم استعمال کی ہے۔اس کا مقصد عام مسلمانوں کو تنبیہ، درس وعبرت، اپنی حالت زار اور اس کے اسباب پر غور و فکر نیز سابقہ اقوام کے حالات سے نصیحت حاصل کرنا ہے۔ کتاب کے مطالعہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ مصنف اپنے مدعا کے اظہار اور ترسیل میں پوری طرح کامیاب ہیں۔ ذیل میں اس کتاب سے اخذ کردہ چند اقتباسات پیش کیے جاتے ہیں۔ ان کے مطالعہ سے مصنف کی دیدہ ریزی، عصر حاصر کے حالات سے آگہی اور مسلمانوں کی موجودہ حالت پر وہ جس کرب والم سے دوچار ہیں اس کا کسی قدر اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
• سورہ بقرہ آیت ۱۱ کی تشریح کے بعد آج کے حالات پر اس کا انطباق کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ان کا حال بعینہ آج کی ان حکومتوں کا حال تھا جو رات دن امن امن چِلاتی رہتی ہیں مگر ان کے دل انسانیت کے خون کے پیاسے ہیں اور ان کے یہاں انسان ہی کی تباہی کے سامان رات دن تیار ہوتے رہتے ہیں۔ (ص۴۶)
• سورہ بقرہ آیت ۲۹ کی خوبصورت تشریح میں یہ جملہ ملاحظہ ہو: اے انسانو! تم اپنے جذبہ اطاعت کی قدر کرو اور اسے ایسے مرکز سے وابستہ کرو جو تمہارا مبدأ ومنتہا ہے۔۔۔تم اس کے در سے جدا ہوکر اطاعت کا تعلق کسی سے بھی جوڑو گے تو متقی نہیں بن سکتے اگر واقعی انسانیت کے خواہاں ہو تو خدا پرستی کرو۔(ص۴۸)
• سورہ نساءآیت ۱۳۵ کی تشریح میں مسلمان کی زندگی میں عدل و انصاف کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے یہ دل نشیں توضیح ملاحظہ ہو:۔۔۔اگر انصاف کا خون ہوتا ہو تو مسلمان برداشت نہیں کرسکتا، وہ اپنے ذاتی مفاد سے دست بردار ہوسکتا ہے، اپنے والدین کی نافرمانی کر سکتا ہے اور اپنے خویش واقارب کی مخالفت کرسکتا ہے مگر انصاف کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتا اور کسی قیمت پر وہ ظالم، نامنصف اور بے ایمان نہیں ہوسکتا۔ (ص۵۵۷)
• سورہ بقرہ آیت ۱۱۵ کی تشریح میں توحید اور مسجدکے تعلق پر بڑے خوبصورت پیرائے میں گفتگو کی ہے۔ یہ اقتباس ملاحظہ ہو: خدا شناسی اور خدا پرستی کے دنیا میں مختلف طریقے جاری ہیں اور انسان ان کے ذریعہ ان کی تلاش کرتا ہے، اسلام نے اس کے لیے توحید کا طریقہ بتایا ہے اور توحید کا مرکزی مقام مسجد کو بنایا ہے، پس تم مسجد سے متعلق ہوکر خدا کی تلاش کرو، خدا ہر جگہ، ہروقت میں ہے، صرف اس کی جستجو خاص نظریوں اور ان کے مرکزوں سے متعلق ہے۔(ص۷۴)
• سورہ بقرہ آیت ۱۷۳ کی تشریح میں کتمان علم سے متعلق مصنف کا احساس ملاحظہ ہو: ۔۔۔آج کے نازک زمانہ میں جب کہ دنیا کا ایک ایک مکر فن بن کر سوسائٹی پر چھا گیا ہے، بہت سے ایسے فن باز ہیں، جو کتاب وسنت کے نام پر دنیا کو لوٹتے ہیں اور عوام کے رجحان کی پرستش کرتے ہیں اور صحیح بات کہتے ہوئے ان کی زبان پر مہر لگ جاتی ہے، یہ فن کار مختلف رنگ و روپ میں دنیا کے سامنے آتے ہیں، ان سے بچنا ہی دین وایمان کی بقا کا ضامن ہے۔ (ص۱۰۴)
• سورہ بقرہ آیت ۲۱۴ کی توضیح میں ابتلاء وآزمائش کی علت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: مسلمان بن کر زندہ رہنا اور دوسروں کو مسلمان بن کر زندہ رہنے کی دعوت دینا، اسلام اور مسلمان کا مقصد وحید ہے اور جب اس کے لیے کوشش ہوتی ہے تو کفار اور مشرکین کی طاقت پورے ساز وسامان سے لیس ہوکر سامنے آجاتی ہے اور اہل ایمان کو فنا کرنے کے لیے اپنا آخری زور صرف کردیتی ہے، ایسے وقت میں کفر وایمان کی کش مکش کفار کے حق میں بظاہر مفید اور مسلمانوں کے حق میں غیر مفید معلوم ہوتی ہے، مگر نتیجہ میں وہ ہر اعتبار سے مسلمانوں ہی کے حق میں مفید ہوتی ہے۔ (ص۱۳۷)
• سورہ بقرہ آیت ۲۷۹ کی توضیح میں سود کی حرمت وشناعت پر اس انداز سے روشنی ڈالتے ہیں کہ :انسانوں کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا، قرضہ کے نام پر کمائی کرنا اور سود بیاج کے لیے غریبوں ، مجبوروں کا خون چوسنا، انسانیت پر سب سے بڑا ظلم ہے اور جو معاشرہ یا مذہب اس کو روا رکھتا ہے، وہ انسانیت کا خیر خواہ نہیں ہے، بلکہ اول درجہ کا دشمن ہے، اس کو جلد از جلد انسانی بستی سے دور کرنا چاہیے۔(ص۲۱۰)
• سورہ آل عمران آیت ۱۲ کی تشریح میں ایمان کی دولت کو دنیا کی بیش بہا دولت قرار دیتے ہوئے رقم طراز ہیں: جن کے دامن میں توحید پرستی کے پھول ہیں، ان کی زندگی میں کبھی خزاں نصیب نہیں ہوسکتی، جن کے دل ودماغ انسانیت وروحانیت کی خوشبو سے معطر ہیں ، ان میں کبھی قنوط ومایوسی کی کمزوری نہیں آسکتی، جن کے سینوں میں یقین وعقیدہ کی چٹان ہے، ان کے قدموں پر زلزلوں اور بھونچالوں کا جادو کبھی نہیں چل سکتا۔ (ص۲۳۰، ۲۳۱)
• سورہ آل عمران ۱۲۵ کی تشریح میں صبر اور تقویٰ کے تعلق پر اس اندازسے روشنی ڈالتے ہیں کہ : صبر اور تقویٰ دو ایسی صفتیں ہیں جو مسلمانوں کو دنیا میں استقلال، ثابت قدمی، اولوالعزمی، استقامت، تمکنت اور نصرت وفتح سے ہم کنار کرتی ہیں اور بزدلی، اضطراب، شکست، ہزیمت اور لا مرکزیت سے نجات دیتی ہیں۔
• آل عمران آیت ۱۳۹ ۔۱۴۰ کی یہ خوبصورت تشریح ملاحظہ ہو: حالات کی تاب نہ لاکر بد دل ہو جانا، اپنے کو سست بنا لینا اور غم و الم کے دریا میں ڈوب جانا مردانِ کار کا کام نہیں ہے، اور ان باتوں سے مومن کو دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ ایک خدا پرست کا ایمان ہوتا ہے کہ جو کچھ ہوتا ہے، خدا کے حکم سے ہوتا ہے اور جو ہوگا خدا کے حکم سے ہوگا، فتح وشکست اسی کے ہاتھ میں ہے، اس کے حکم کی تعمیل کرنا ہمارا کام ہے۔ (ص۳۱۹)
• سورہ نساء آیت ۱۰۰ کی توضیح میں دعوت الی اللہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کیا خوب لکھا ہے کہ :۔۔۔اگر آج تم محسوس کرتے ہو کہ ہمارے لیے دنیا تنگ ہو رہی ہے۔ دم گھٹا جا رہا ہے اور ہر جگہ ہمارے لیے بے گانگی برستی ہے، تم اپنی انفرادی، قومی،جماعتی اور ملی زندگی کا جائزہ لو اور دیکھو کہ اس میں اللہ کا کس قدر کام ہو رہا ہے؟(ص۵۱۱)
• سورہ نساء آیت ۷۸ کی تشریح میں موت وحیات کے فلسفہ کی کیا خوب عکاسی کی ہے۔ لکھتے ہیں:۔۔۔جب کسی قوم اور ملت کے افراد میں زندگی اس قدر آسان ہو جاتی ہے کہ وہ ہر وقت مرنے کے لیے تیار رہتے ہیں تو ان کو زندگی کی پوری قدریں حاصل ہو جاتی ہیں۔ وہ دنیا میں بڑی خود دار، بڑی تاب ناک اور بڑی کام یاب زندگی بسر کرتے ہیں اور کہیں اس پر آنچ آنے نہیں دیتے۔ بخلاف اس کے جس قوم وملت کے افراد میں موت کا ڈر زندگی کو کھائے جاتا ہے اور خوف کی وجہ سے ایک دن بھی پرامن زندگی نہیں بسر ہوتی، وہ زندہ رہ کر بھی موت کے منہ میں ہوتے ہیں اور زندگی موت کا دوسرا نام ہوتی ہے۔ (ص۴۹۱)
یہ چند اقتباسات بطور نمونہ درج کیے گئے ہیں۔ عوام کی ذہنی سطح کو پیش نظر رکھتے ہوئے آسان اور موثر کن اسلوب میں اسی طرح سے ان آیات کی تشریح پیش کی گئی ہے۔ یہ تراشے اس لحاظ سے بھی کافی اہمیت کے حامل ہیں کہ ایک نشست میں ایک آیت کی تشریح مختصر وقت میں پڑھی جاسکتی ہے ۔اور اگر روزآنہ کا معمول بنالیں تو قرآن کریم کی سادہ اور آسان تعلیمات اور اس کے تقاضوں سے بخوبی واقفیت حاصل کی جا سکتی ہے۔ قابل مبارک باد ہیں ان کے وارثین جنہوں نے ان تراشوں کو سنبھال کر رکھا تھا اور خوبصورت ترتیب کے ساتھ اس کی اشاعت کرکے اہل علم کی تسکین کا سامان فراہم کر دیا ہے۔ چونکہ ایک طویل عرصہ کے دوران یہ کالم لکھے گئے ہیں، اس لیے کہیں کہیں ایک ہی آیت کے کئی تراشے شامل ہیں لیکن اس کا امتیاز یہ ہے کہ ہر جگہ نئے اسلوب اور نئے جملوں میں اس کے مدعا کی توضیح پیش کی گئی ہے جس کی وجہ سے ایک ہی آیت کی کئی تشریحات پڑھتے ہوئے بھی تکرار کی بے کیفی محسوس نہیں ہوتی اور قاری اکتاہٹ کا شکار نہیں ہوتا۔ ہر جگہ کچھ اچھوتے پہلو اور درس وعبرت کے نئے عنوان سامنے آتے ہیں جو قاری کو جھنجھوڑتے ہیں، اپنی حالت زار پر غور وفکر کرنے پر آمادہ کرتے ہیں اور سابقہ قوموں کے واقعات سے درس عبرت حاصل کرنے پر اکساتے ہیں۔ایمان، اس کی حقیقت، انسانی زندگی میں توحید کے اثرات، عقیدۂ قیامت کے اثرات، توحید اور نماز کا تعلق، صبر اور تقویٰ کا تعلق اور رسالت کی اہمیت وغیرہ جیسے عناوین پر اس کتاب کے مطالعہ سے گراں قدر معلومات فراہم ہوتی ہیں۔ فاضل مرتب اس اہم خدمت کے لیے اہل علم کی طرف سے مبارک باد کے مستحق ہیں۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 07 اگست تا 13 اگست 2025

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |