حقوق انسانی کے علمبردار اورمعروف امریکی مصنف   جیفری شان کنگ اہلیہ کے ساتھ دائرہ اسلام میں داخل

واشنگٹن،13مارچ :۔

دنیا بھر میں اسلاموفوبیا   کے باوجود اسلام کی کشش اپنی جگہ برقرار ہے اور اس کا جادو سر چڑھ کربولتا ہے -وقتا فوقتا عام لوگوں کے ساتھ سیلیبرٹی کے قبول اسلام کی خبریں آتی رہتی ہیں اس میں ایک نام معروف امریکی مصنف اور صحافی جیفری شان کنگ  کا نام بھی جڑ گیا ۔انہوں نے نے اپنی بیوی رائے کنگ کے ہمراہ دین اسلام قبول کر لیا ہے۔ چوالیس سالہ شان کنگ، جو کہ ایک انعام یافتہ مصنف، صحافی اور انسانی حقوق کے  علمبردارہیں، نے نسل پرستی اور بالخصوص افریقی اور مسلم مخالف تشدد کے خلاف آواز اٹھا کر بین اقوامی شہرت حاصل کی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز انہوں نے اپنے اسلام قبول کرنے اور کلمہ شہادت پڑھنے کا ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ۔ اس موقع پر شان نے فلسطینی رومال کفایہ پہن رکھا ہے جبکہ ان کی اہلیہ عبایا اور اسکارف میں نظر آ رہی ہیں۔انھوں نے فیس بک پر لکھا ’امریکہ میں سب کو شب بخیر اور باقی دنیا کو صبح بخیر۔ میں اور میری اہلیہ ابھی مسجد میں شام کی نماز پڑھ کر ڈیلس میں اپنے گھر پہنچے ہیں۔ ہم نے رمضان کا آغاز اسلام قبول کر کے کیا ہے اور ایک ساتھ کلمہ پڑھا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک خوبصورت، بامعنی دن تھا جسے ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔

اسلام قبول کرنے کے بعد مسجد میں موجود لوگوں سے بات کرتے ہوئے شان کنگ نے امام شیخ عمر کے ساتھ اپنی 10 سالہ دوستی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اتنے برس میں ایک مرتبہ بھی عمر نے اسلام قبول کرنے کے لیے مجھ پر زور نہیں ڈالا تاہم اس نے مجھے بتایا کہ میں آٹھ سال سے یہ دعا کر رہا ہوں۔

شان کا کہنا تھا کہ ’یہ فیصلہ میرے اور میری اہلیہ کے لیے بہت آسان رہا ہے اور ہم دونوں نے ایک دوسرے کو اس پر مجبور نہیں کیا کیونکہ میری اہلیہ نے خود اپنے دل میں اس چیز کو محسوس کیا۔‘انھوں نے اپنے فیصلے کا سہرا ’ان مصائب، درد اور صدمے کو دیا جو انھوں نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران غزہ میں دیکھے ہیں۔

شان کنگ نے صحافت کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے لئے بھی کام کیا ہے اور گزشتہ سال اکتوبر میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کے خلاف کھل کر آواز اٹھائی تھی۔ جیفری شان کنگ کو یہودیوں اور اسرائیل کے خلاف بیانات دینے اور فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا اور ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو پہلے شیڈو-بین اور پھر غیر فعال کر دیا گیا تھا۔حالیہ مہینوں میں شان کنگ نے مسلمانوں، خاص طور پر فلسطینیوں کے حقوق کے لئے بھرپور آواز اٹھائی جس کی وجہ سے امریکہ میں ان کی مخالفت بھی ہوئی لیکن اب وہ حلقہ اسلام میں داخل ہو گئے ہیں۔