بہار:بھاگل پور میں مورتی وسرجن کے دوران ہنگامہ ،مسلمانوں کے گھروں پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ
پولیس کی موجودگی میں مشتعل بھیڑ نے مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی،تفتیش کے نام پر پولیس پر بھی مارپیٹ کا الزام
نئی دہلی،17فروری:
ملک میں مورتی وسرجن ہو یا رام نومی کا جلوس یا رتھ یاترا اب ہر تہوار اور جلوس ہنگامہ آرائی کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔خاص طور پر بہار میں گزشتہ دو برسوں سے ہندوؤں کی جانب سے نکالے جا رہے مذہبی جلوس میں ہنگامہ ،پتھراؤ اور تشدد عام بات ہو گئی ہے۔ تازہ معاملہ بہار کے بھاگلپور کا ہے جہاں گزشتہ روز جمعہ کو مذہبی جلوس کے دوران ہنگامہ آرائی اور پھتربازی کا واقعہ پیش آیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق بھاگلپور میں لودی پور،بہیڑا اور تہبل پور ٹولہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل متعدد ویڈیو کے مطابق گزشتہ روز16 فروری جمعہ کو سرسوتی پوجا کے موقع پر یہ واقعہ پیش آیا ۔مورتی وسرجن کے دوران جلوس میں شامل افراد نے طے روٹ کے علاوہ مسلم محلے سے جلوس نکالنے اور ڈی جے پر قابل اعتراض گانے بجائے جس کے بعد ہنگامہ ہوا ۔متعدد ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کی موجودگی میں جلوس میں شامل شر پسند عناصر مسلمانوں کے گھروں پر پتھراؤ کر رہے ہیں اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔
ہنگامہ آرائی کے بعد الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے شر پسندوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے گھروں میں زبر دست داخل ہوئے اور خواتین اور عورتوں کے ساتھ بھی مار پیٹ کی ۔ایک ویڈیو میں سکینہ خاتون نامی معمر خاتون نے بتایا کہ پولیس نے تلاشی کے نام پر دیر رات ہمارے ساتھ مار پیٹ کی ،انہوں نے زخم دکھاتے ہوئے کہا کہ دیر رات پولیس زبر دست گھر میں داخل ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ قریب کے ہندو محلے سے لوگوں نے ہمارے گھر میں پتھراؤ کیا۔