ایم پی:کنوئیں سے پانی پینے پر پانچ دلت بچوں کی بے رحمی سے پٹائی

نئی دہلی،18فروری :۔

مدھیہ پردیش میں ذات پات کی بنا پر تعصب اور زیادتی کے واقعات آئے دن منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔کبھی کسی دلت کو مندر میں پوجا کرنے سے روکا جاتا ہے تو کبھی کسی دلت دولہے کو گھوڑی چڑھنے پر مارا اور پیٹا جاتا ہے ۔ تازہ معاملہ مدھیہ پردیش کے جبل پور کا ہے جہاں پانچ دلت بچوں کی بے رحمی سے پٹائی کا انسانیت سوز معاملہ سامنے آیا ہے ۔

گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر بچوں کی پٹائی کا یہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے ۔سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان بچوں کی پٹائی صرف اس لئے کی جا رہی ہے کہ ان بچوں نے ایک کنوئیں سے پانی پی لیا تھا۔

Hate Detector کے ‘X’ (ایکس   ​​ٹویٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وہ شخص پانچ روتے بچوں کو ان کی ٹانگوں پر بڑی بے رحمی  سے مار رہا ہے۔  ان بچوں کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے ہیں  ،پٹائی کے دوران بچے مسلسل رو رہے ہیں لیکن ان پر آدمی رحم نہیں کھاتا اور مسلسل لاٹھیوں کی بارش کرتا ہے۔ حیران کن معاملہ یہ ہے کہ اس دوران بڑی تعداد میں تماشائی بھی کھڑے ہیں مگر کوئی انہیں بچانے کیلئے آگے نہیں بڑھتا۔

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مبینہ طور پر یہ پانچوں لڑکے دلت برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں کنویں سے پانی پینے کی سزا دی جا رہی ہے۔  اس دوران ایک لڑکا  تماشائیوں کی طرف بھاگنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اسے حملہ آور کی طرف پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔

ویڈیو پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آزاد سماج پتری کے صدر نے لکھا کہ "ان چھوٹے بچوں کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے پیاسے ہونے پر کنویں سے پانی پیا… کیا یہ رام راجیہ ہے؟ اس ملک میں پتھر کے بے جان مجسمے کو پانی سے نہلایا جاتا ہے لیکن ایک زندہ انسان کو پانی پینے کی اجازت نہیں… کتنی شرمناک بات ہے۔

خیال رہے کہ یہ ویڈیو کب کا ہے اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔