دہلی میں 6 روزہ لاک ڈاؤن آج رات دس بجے سے اگلے پیر کی صبح 5 بجے تک نافذ رہے گا
نئی دہلی، 19 اپریل: چیف منسٹر اروند کیجریوال نے آج اعلان کیا ہے کہ نئی دہلی میں آج رات دس بجے سے 26 اپریل کی صبح 5 بجے تک چھ دن لاک ڈاؤن نافذ رہے گا، کیوں کہ دہلی کو کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا سامنا ہے۔
مقامی لوگوں کے تعاون پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس صورت حال کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن ضروری ہوگیا ہے، جہاں لوگوں نے سڑکوں پر یا اسپتال کی راہداریوں میں مرنا شروع کردیا ہے۔
وزیر اعلی نے کہا ’’ہم سڑکوں پر لوگوں کو مرنے نہیں دے سکتے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’ہم نے تیسری لہر میں بھی صحت کے نظام کو گرنے نہیں دیا لیکن اب پرسوں 23،500 کیسز اور پچھلے 24 گھنٹوں میں 25،000 سے زیادہ کیسز کے بعد صحت کا انفرااسٹرکچر اپنی حد پر ہے۔ اگر اب ہم پابندی والے اقدامات نہیں اٹھاتے ہیں تو سسٹم کا خاتمہ ہوگا اور ہم یہ نہیں چاہتے۔‘‘
وزیراعلیٰ نے کہا کہ چھ دن کا لاک ڈاؤن صحت کے نظام کو تیار کرنے، اسپتال میں بستر کی گنجائش کو بڑھانے، میڈیکل آکسیجن کی فراہمی اور ریمیدیسویر سمیت دوائیوں کا انتظام کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جن تمام چیزوں کی اس وقت قلت ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ دارالحکومت میں آئی سی یو بیڈ ایک بھی خالی نہیں بچا ہے۔
وزیراعلیٰ نے تارکین وطن کارکنوں سے بھی شہر نہ چھوڑنے کی اپیل کی۔
انھوں نے کہا ’’یہ بہت ہی مختصر لاک ڈاؤن ہے اور ہم آپ کی دیکھ بھال کریں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ گھروں سے باہر جانے اور سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو منصوبہ بند شادیوں میں شرکت کے لیے پاسز دیے جائیں گے، کیوں کہ یہ شادی کا موسم ہے۔
ریلوے اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں یا بس اسٹیشنوں پر آنے یا جانے والے افراد کو جائز ٹکٹوں کی موجودگی پر اجازت ہوگی۔
ضروری سامان کی بین ریاستی نقل و حمل پر بھی کوئی پابندی نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کے لیے علاحدہ ای پاس کی ضرورت ہوگی۔
کرفیو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن کسی زائر کو وہاں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔