اتوار کی رات تشدد کے بارے میں افواہیں پھیلانے کے الزم میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا: دہلی پولیس

نئی دہلی، مارچ 2: دہلی پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام شہر کے کچھ حصوں میں کشیدہ ماحول کے بارے میں افواہوں کو پھیلانے کے سلسلے میں دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے ٹویٹ کر کے لوگوں سے اپیل کہ وہ مغربی اور جنوب مشرقی دہلی اضلاع میں ہونے والی جھڑپوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر پھیلی افواہوں پر یقین نہ کریں۔

پولیس نے افواہوں کی وجہ ’’خوف و ہراس پیدا کرنے کے لیے شرپسند اور سماج دشمن عناصر کی ٹھوس کوششوں” کو قرار دیا۔ دہلی پولیس نے بتایا "جنوبی وسطی اور مغربی ضلع میں کشیدہ صورت حال کی کچھ غیر یقینی اطلاعات سوشل میڈیا پر گردش کی جارہی ہیں۔ یہ اعادہ کرنا ہے کہ یہ سب افواہیں ہیں۔ ایسی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ دہلی پولیس افواہوں کو پھیلانے اکاؤنٹس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور کارروائی کر رہی ہے۔‘‘

مغربی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے کہا کہ ’’لوگوں کو افواہوں کو نہ پھیلانے اور نہ ہی ان پر اعتماد کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ پورے شہر میں امن وامان کی صورت حال قابو میں ہے۔‘‘

جنوب مشرقی دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ دہلی میں فسادات کے بارے میں فوری طور پر افواہوں کی جانچ پڑتال کی گئی اور انھیں جعلی پایا گیا۔ پولیس نے لوگوں سے کہا کہ وہ ایسی کال کرنے سے باز رہیں۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے بھی افواہوں کو دور کرنے کے لیے کوششیں کیں۔ اس نے ٹویٹ کیا ’’شام کے وقت شرارتی اور سماج دشمن عناصر کے ذریعہ دہلی میں خوف و ہراس پھیلانے کی متعدد کوششیں کی گئیں اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر فسادات کی جھوٹی افواہیں پھیلائی گئیں۔ حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔‘‘ پولیس نے افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا۔

دہلی پولیس نے کہا کہ تمام افواہوں کی اطلاع کنٹرول روم نمبر 112 پر دی جانی چاہیے۔

دہلی کے کمشنر آف پولیس ایس این شریواستو کے مطابق انھیں لگتا ہے کہ یہ افواہیں ایک سازش تھیں۔ انھوں نے کہا ’’اس معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ خوف و ہراس پھیلانے والوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔‘‘

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے حامی اور مخالف کے درمیان اتوار، 23 فروری سے شمال مشرقی دہلی ضلع میں پانچ دن تک جھڑپیں ہوئیں۔ گزشتہ اتوار کو نالوں میں مزید تین افراد کی لاشیں ملنے کے بعد اس میں ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی ہے۔