کوٹہ: 16 سالہ طالبہ نے خودکشی کی
نئی دہلی، ستمبر 13: راجستھان کے کوٹہ میں منگل کو ایک 16 سالہ طالبہ نے خودکشی کر لی۔
طالبہ، جو نیٹ (NEET) کی تیاری کر رہی تھی، جھارکھنڈ کے رانچی سے کوٹہ آئی تھی۔
کوٹہ میں اس سال طالب علموں کی خودکشی کا یہ 24واں معاملہ ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ تعداد 2015 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ پچھلے مہینے میں ایسے سات کیسز رپورٹ ہوئے۔ راجستھانی شہر داخلہ جاتی امتحانات کے لیے متعدد کوچنگ کلاسوں کا گھر ہے۔
پولیس کے مطابق طالبہ وگیان نگر علاقہ میں رہتی تھی اور کل رات اس نے خود کو اپنے کمرے میں بند کر لیا تھا۔
ایک نامعلوم پولیس اہلکار نے کہا ’’کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا اور ابتدائی رپورٹ میں اس کے روم میٹ اور والدین سے بات کرنے کے بعد اس کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں پائی گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ میڈیکل کالج اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور اس کے والدین کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔‘‘
اس ماہ کے شروع میں بہار اور مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے دو اور طلبا نے خودکشی کر لی تھی۔ اس کے بعد کوٹہ ضلع انتظامیہ نے دو ماہ تک کوچنگ سینٹرز میں امتحانات پر روک لگا دی تھی۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ کوٹہ میں طلباء کی خودکشی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔
گہلوت نے کہا تھا کہ کلاس 9 اور کلاس 10 کے طلباء کو کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے کے لیے ایک اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ انھیں بورڈ کے امتحانات میں بھی شرکت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس کے بعد کوٹہ میں انتظامیہ نے خودکشیوں کو روکنے کے لیے ہاسٹلوں کے لیے اسپرنگ لوڈیڈ پنکھے لگانے کو لازمی قرار دیا۔
پولیس کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کوٹہ میں 2022 میں 15، 2019 میں 18، 2018 میں 20، 2017 میں سات، 2016 میں 17، اور 2015 میں 18 طالب علموں نے خودکشی کی تھی۔