15 دن کے اندر تمام تارکین وطن مزدوروں کو گھر بھیجیں، سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستوں کو جاری کیں ہدایات

نئی دہلی، 9 جون: سپریم کورٹ نے آج یہ حکم دیا ہے کہ تمام تارکین وطن کارکنوں میں سے اپنے آبائی مقامات کا سفر کرنے کے خواہش مند افراد کو 15 دن کے اندر واپس بھیج دیا جائے اور مطالبہ کے 24 گھنٹے کے اندر ریلوے کے ذریعہ ان کے لیے شارمک خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیا جائے۔

جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ تمام تارکین وطن کارکنوں کی شناخت کرکے انھیں وطن واپس بھیجنے کے لیے اندراج کرنا ہوگا۔

بنچ نے، جس میں جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ایم آر شاہ بھی شامل تھے، ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے تارکین وطن مزدوروں کو روزگار دینے کے لیے اسکیمیں پیش کرنے کو کہا۔

عدالت نے کہا ’’ریاستوں کو ایک ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی ضرورت ہے جو تارکین وطن مزدوروں کو روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں مدد کرے گی۔‘‘

اعلی عدالت نے گھر واپس آنے والے تارکین وطن مزدوروں کو ملازمت تلاش کرنے میں مدد کے لیے مشاورتی مراکز قائم کرنے کا حکم دیا۔ اس نے مزید کہا کہ اگر وہ ملازمت کے لیے واپس سفر کرنا چاہتے ہیں تو ریاستوں کو اس عمل کو آسان بنانا چاہیے۔

عدالت نے ریاستوں سے کہا کہ وہ تارکین وطن کارکنوں کے خلاف این ڈی ایم اے کے تحت لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر درج مقدمے واپس لینے پر غور کرے۔

مرکز، ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے مزید حلف نامے داخل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلی عدالت نے کیس کی سماعت 8 جولائی کو مقرر کی ہے۔

ریاستوں کو گاؤں کے حساب سے اور بلاک وار اعداد و شمار جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اعلی عدالت نے کہا کہ ریاستوں کو تارکین وطن کارکنوں کی صلاحیتوں کا ڈیٹا تیار کرنا چاہیے اور انھیں ملازمت میں لانے میں مدد کرنی چاہیے۔

اس سے قبل گذشتہ ماہ اعلی عدالت نے تارکین وطن مزدوروں کی پریشانیوں کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاستوں کو انھیں مفت کھانا، رہائش اور سفر کی فراہمی کا حکم دیا تھا۔