برطانیہ میں 10 کابینی وزراء مستعفی
برطانیہ میں لز ٹرس کی قیادت والی پچھلی حکومت کے کم از کم 10 وزرا نے مسٹر رشی سنک کے نئے وزیر اعظم بننے کے فوراً بعد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
نئی دہلی: بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پیر کے روز مسٹر سنک کو حکمران کنزرویٹو پارٹی کا سربراہ اور ملک کا نیا وزیر اعظم منتخب کر لیا گیا۔ منگل کو کنگ چارلس سوم نے مسٹر سنک کو باضابطہ طور پر اس عہدے پر مقرر کیا اور ان سے حکومت سازی کی درخواست کی۔
وزیر قانون برینڈن لیوس نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’سب سے طویل عرصے تک خدمت کرنے والے کابینی وزراء میں سے ایک ہونے کا اعزاز ہے۔چار وزیراعظموں کی قیادت میں پانچ محکموں میں آٹھ وزارتی کردار ادا کیے ہیں۔ نئے وزیر اعظم ہمارے سامنے آنے والے کئی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بیک بنچ سے میری حمایت ملے گی۔
مسٹر لیوس کے علاوہ وزیر تجارت جیکب ریس موگ، وزیر تعلیم کٹ مالتھ ہاؤس، ورک اینڈ پنشن کے وزیر کلو اسمتھ، وزیر ماحولیات رانیل جے وردھنے، ویلش کے وزیر رابرٹ بکلینڈ، پارٹی صدر جیک بیری، دفتر خارجہ میں وزیر مملکت برائے ترقی وکی فورڈ، چیف وہپ وینڈی مورٹن اور لیولنگ اپ سیکرٹری سائمن کلارک نے بھی اپنے استعفوں کا اعلان کیا۔
محترمہ ٹرس نے 20 اکتوبر کو حکومت کے نئے اقتصادی منصوبے اور اس پر عمل درآمد کے لئے عوامی قرضوں میں اضافے کے امکان کے تناظر میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔