یوپی:گیانواپی مسجد کے احاطے میں وضو کے انتظامات کرنےکا حکم
سپریم کورٹ نے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست پر وارانسی کے ڈی ایم کو اتفاق رائے سے مسئلے کا حل کرنے کا حکم دیا
لکھنؤ،18اپریل :۔
وارانسی کے گیان واپی مسجد میں وضو خانہ سیل ہونے کے بعد نمازیوں کو وضو کے لئے پریشانیوں کا سامنا ہے ۔چنانچہ اس سلسلے میں مسجد انتظامیہ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے رمضان کے ایام میں وضو کا انتظام کرنے کی اپیل کی تھی ۔جس پر سپریم کورٹ نے وارانسی کے ڈی ایم کو مسجد کے احاطے میں مناسب انتظام کا حکم دیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق وارانسی میں رمضان کے پیش نظر سپریم کورٹ نے وارانسی کے ڈی ایم کو گیانواپی کیمپس میں وضو اور بیت الخلاء کا مناسب انتظام کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں 17 اپریل 2023 کو انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست پر سماعت ہو رہی تھی۔ دریں اثنا، مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ رمضان کے پیش نظر گیانواپی کیمپس میں وضو اور بیت الخلاء کا مناسب انتظام کیا جائے۔ اس پر سپریم کورٹ نے وارانسی کے ڈی ایم سے کہا کہ ’’وہ ایک میٹنگ بلائیں اور اتفاق رائے سے کوئی حل نکالیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پارڈی والا کی بنچ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔
مسجد کمیٹی کے وکیل حذیفہ احمدی نے سماعت کے دوران بنچ کو بتایا کہ ”فاؤنٹین ایریا میں وضو کیا جاتا تھا اور اس کے قریب کچھ بیت الخلاء ہیں۔ جس علاقے میں شیولنگ پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا اسے گزشتہ سال کے حکم کے بعد سیل کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا حکم واضح تھا کہ علاقے کو سیل کرنے کی ہدایت سے مسلمانوں کے مذہبی رسومات ادا کرنے کے حق پر قدغن نہیں لگے گی جس میں وضو بھی شامل ہوگا۔
مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی کی بات سننے کے بعد سپریم کورٹ نے وارانسی کے ڈی ایم سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ایک میٹنگ بلائیں اور اتفاق رائے سے کوئی حل نکالیں۔
اس معاملے میں یوپی حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا پیش ہوئے۔ ریاستی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "وضو کے لیے پانی کا انتظام ہے۔ بیت الخلا کا داخلی دروازہ مبینہ شیولنگ کی طرف ہے، اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے منگل کو میٹنگ ہوگی۔
اس پر مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ مسجد والے بھی موبائل ٹوائلٹس سے مطمئن ہیں۔ اس پر، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا، "تشویش یہ ہے کہ موبائل ٹوائلٹ احاطے کے تقدس کو متاثر نہ کریں اور اتھارٹی کو اس پر مناسب فیصلہ کرنا ہوگا۔
اس پر سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ اگر میٹنگ میں اتفاق رائے ہو جاتا ہے تو عدالت کے احکامات کا انتظار کیے بغیر اس پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے جمعہ کا دن مقرر کیا ہے اور اس پر جمعہ کو سماعت ہوگی۔