ہم ہر حال میں حماس کا خاتمہ چاہتے ہیں:اسرائیل

 اسرائیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے امریکی سینئر حکام کے ساتھ ملاقات میں عزم کا اظہار کیا

تل ابیب ،06 مارچ :۔

غزہ میں گزشتہ چار ماہ سے اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے جاری جارحیت خوفناک شکل اختیار کر چکی ہےاورجنگی بندی کی تمام تر کوششوں کو پانی پھیر دیا ہے۔ایک بار پھر اسرائیل نے امریکی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ حماس کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

رپورٹ کے مطابق اسرئیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے امریکی نائب صدر کمالا ہیرس، قومی سلامتی کے امریکی مشیر جیک سلیوان اور دیگر سینیئر حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے خلاف اسرائیلی عزم اور اہداف کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا صفایا ضروری ہے  تاکہ اسرائیل کے خلاف خطرات ختم ہو سکیں۔

بینی گینٹز نے امریکی حکام سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کہا ہے ‘اسرائیل کو حماس سے لاحق خطرات کا خاتمہ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ جہاں تک انسانی بنیادوں پر غزہ میں امداد کی ترسیل کا تعلق ہے، اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ عام لوگوں تک امدادد پہنچانے کے لیے حماس کا خاتمہ ہو نہ کہ یہ امداد حماس تک پہنچتی رہی۔

انہوں نے اب تک حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے معاملے پر ببہت دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ‘ہم اپنے لوگوں کو یرغمال بنانے والے حماس تک امداد نہیں پہنچنے دیں گے۔

اسرائیلی وزیر کے مطابق انہوں نے کملا ہیرس کے سامنے اسرائیل کی اس غیرمعمولی کمٹمنٹ کا اظہار کیا کہ بالآخر یرغمالیوں کو ہم محفوظ واپس لا کر رہیں گے۔  بینی گینٹز نے امریکہ کی جانب سے اس معاملہ پر دباؤ ڈالے جانے پر شکریہ ادا کیا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر بینی گینٹز نے مزید لکھا ‘میں نے امریکی نائب صدر، قومی سلامتی کے مشیر اور امریکی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور اسرائیل کے لیے ان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔