’ہماری آنکھوں کے سامنےایک پورے ملک کا صفایا ہو رہا ہے ‘
غزہ میں اسرائیل کی بربریت پر پرینکا گاندھی کا ایک بار پھر سخت تبصرہ،کہابین الاقوامی برادری کے ریک رکن کے طور پر یہ ہندوستان کافرض ہے کہ وہ حق کے لئے کھڑا ہو
نئی دہلی،07دسمبر :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف پوری دنیا میں باتیں ہو رہی ہیں ۔ہندوستان میں گرچہ دائیں بازو کی تنظیموں اور حکمراں جماعت کے حامی افراد اسرائیلی ظلم کی حمایت کر رہے ہوں لیکن انصاف پسند طبقہ وقتاً فوقتاً اسرائیل کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے ۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا بھی متعدد مرتبہ عوامی اجتماع میں اسرائیلی ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے فلسطین کی حمایت کی ہے اور ہندوستان کے قدیم موقف کا اعادہ کرتے ہوئے فلسطین کے مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرتی رہی ہیں ۔ایک بار پھر انہوں نے آواز اٹھائی ہے اور اسرائیلی ظلم پر موجودہ حکمراں جماعت کے حق اور فرض کی یاد دہانی کرائی ہے۔
کانگریس رہنما پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعرات کو ایک بار پھرغزہ میں بے رحمانہ بمباری کی مذمت کی اور کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک رکن کے طور پر یہ ہندوستان کا فرض ہے کہ وہ حق کے لیے کھڑا ہو۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ 16 ہزار بے گناہ شہری مارے گئے ہیں جن میں تقریباً 10 ہزار بچے، 60 سے زیادہ صحافی اور سینکڑوں طبی کارکن شامل ہیں۔
انہوں نے کہا, ’’ایک پورے ملک کا صفایا کیا جا رہا ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے سوال کیا، "یہ ہم میں سے باقی لوگوں کی طرح ہی خواب اور امیدیں رکھنے والے لوگ ہیں۔ انہیں ہماری آنکھوں کے سامنے بے دردی سے مارا جا رہا ہے۔ ہماری انسانیت کہاں ہے؟‘‘ان کا یہ تبصرہ جنوبی غزہ میں اسرئیلی حملے میں شدت کے بعد سامنے آیا ہے ۔
انہوں نے کہا، ’’ہندوستان نے ہمیشہ بین الاقوامی سطح پر جو صحیح ہے اس کے لیے کھڑا ہوا ہے۔ ہم نے جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت کے خلاف پابندیوں کے لیے جدوجہد کی، ہم نے آزادی کی طویل جدوجہد کے آغاز سے ہی فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی حمایت کی۔ اور اب ہم پیچھے کھڑے رہتے ہیں اور کچھ نہیں کر رہے جبکہ نسل کشی کے ذریعے زمین سے ان کا وجود مٹایا جا رہا ہے؟
انہوں نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کے ایک رکن کے طور پر یہ ہندوستان کا فرض ہے کہ وہ جو صحیح ہے اس کے لیے کھڑا ہو۔ ہمیں جلد از جلد جنگ بندی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔‘‘