ہریدوار:پھل فروش مسلم کی دکان پر ہندو شدت پسندوں کی بھیڑ کا ہنگامہ
ہندو دکان مالک کی لکشمی نامی دکان مسلمان کرایہ داروں کے ذریعہ چلانے پر بھیڑ نے کیا اعتراض ،نام تبدیل کرنے کے لئے کہا
نئی دہلی،25 اپریل :۔
دہردہ دون میں پھر ایک بار ہندو شدت پسند گروپ مسلمان دکانداروں کے خلاف سر گرم ہو گیا ہے،انہیں ہندو نام والے دکان پر مسلمانوں کی دکانداری سے حد درجہ بیر ہے۔ دہرہ دون میں ہی ایک تازہ معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک ہندو مالک کی لکشمی نامی دکان پر پھل کی دکان لگانے والے فرمان نامی مسلم نوجوان سے کچھ ہندوتو گروپ نے بحث کی اور اسے فوراً نام تبدیل کرنے کو کہا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندوتو لیڈر رادھا سیموال کے ساتھ کچھ شدت پسند ہندو فرمان کی دکان کے پاس جاکر ہنگامہ کیا اور اس سے سوال کر رہے ہیں کہ تم مسلمان ہو اور تم نے لکشمی نام کا بورڈ کیوں لگا رکھا ہے۔ جب کہ وہ کہتا ہے کہ میں نے ہندو مالک سے دکان لی ہے ۔پھر بھی مسلم نوجوان کو پریشان کیا جا تا ہے اور اس سے نام بدلنے کے لئے کہا جاتا ہے۔اس دوران ہندو خاتون لیڈر دکان مالک کو بلا کر اس سے بورڈ ہٹانے کو کہتی ہے۔مسلم دکاندار کو ہندو مذہب میں آنے کی بھی بات کرتی ہے۔
دکاندار مالک بعد میں لکشمی نامی بورڈ ہٹوا دیتا ہے۔ پھر بھی رادھا سیموال انہیں بھڑکاتے ہوئے کہتی ہے کہ تم لوگ کیسے ہندو ہو لکشمی کے نام پر ایک مسلمان کو دکان دیتے ہو۔ لوگ لکشمی نام دیکھ کر دکان پر آتے ہیں اور پیسہ ایک مسلمان کے اکاؤنٹ میں جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ شدت پسند ہندو خاتون اکثر مسلمانوں کے دکان پر جا کر ہندو مسلم کرتی ہے اور انہیں پریشان کرتی ہے۔اس دوران ہندوؤں کو غیرت دلاتی ہے اور انہیں مسلم دکانداروں سے سامان نہ خریدنے کی بھی اپیل کرتی ہے۔اکثر اپنے شدت پسند گروپ کے ساتھ اس خاتون کا ویڈیو وائرل ہوتا ہے لیکن انتظامیہ اس سلسلے میں کوئی بھی کبھی کارروائی نہیں کرتی ۔