ہریانہ تشدد:دھارمک یاترا میں ہتھیار لے کر کون چلتا ہے ؟بی جے پی کے وزیر نے ہندو تنظیموں پر اٹھائے سوال
مرکزی وزیر اور گرو گرام کے رکن پارلیمنٹ راؤ اندر جیت سنگھ نے تشدد کے لئے ہندو تنظیموں پر سوال اٹھائے ہوئے کہا کہ دھارمک یاتر میں کوئی تلوار اور ڈنڈے لے کر یاترا کرتا ہے تو یہ غلط ہے
نئی دہلی،02اگست:۔
ہریانہ کے نوح اور میوات میں ہوئے تشدد کی آگ اب گرو گرام اور الور تک پہنچ گئی ہے ۔حالات اب بھی کشیدہ ہیں ۔سیکورٹی اہلکاربڑی تعداد میں تعینات ہیں ۔دریں اثنا وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ذریعہ نکالے گئے برج منڈل یاترا کے دوران کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یاترا میں شامل ہندو نوجوان ہاتھوں میں تلوار ،بندوق اور لاٹھی ڈنڈے نظر آ رہے ہیں ۔تشدد بھڑکے جانے کے بعد انتظامیہ اور سیکورٹی پر مسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔اس درمیان مرکزی وزیر اور گرو گرام کے رکن پارلیمنٹ راؤ اندر جیت سنگھ نے تشدد کے لئے ہندو نواز تنظیموں پر بھی حملہ بولا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھارمک یاترا میں اگر کوئی تلوار اور ڈنڈے لے کر یاترا کرتا ہے تو یہ درست نہیں ہے ۔ راؤ اندر جیت سنگھ مرکزی وزیر مملکت ہیں ۔ وہ لمبے عرصے سے گروگرام کی نمائندگی کرتے رہے ہیں ۔ کسی دور میں وہ کانگریس میں تھے لیکن 2014 میں وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق راؤ اندر جیت سنگھ نے ہندو نواز تنظیموں کی یاترا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کس نے ان کو اس یاترا میں لے جانے کے لئے ہتھیار دیئے تھے ۔ کوئی تلوار لے کر یاترا میں جاتا ہے ۔لاٹھی اور ڈنڈے لے کر جاتا ہے ۔؟ کون اس طرح تلواریں اور ڈنڈے لئے رہتا ہے ۔ یہ غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز کارروائی اس طرف سے بھی ہوئی ہے ۔میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ دوسری طرف سے گڑ بڑی نہیں ہوئی ہے یا اکسانے کی کوشش نہیں کی گئی ۔ راؤ اندر جیت سنگھ کا یہ رخ ہریانہ سرکار کے رویے سے بھی الگ ہے جو اب تک نوح تشدد کے پیچھے کسی سازش کی بات کہتی رہی ہے ۔ اس کے علاوہ مونو مانیسر کو بھی ریاستی حکومت نے کلین چٹ دے دی ہے ۔
راؤ اندر جیت نے اس سلسلے میں فیس بک پر بھی ویڈیو جاری کر کے امن کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں ملک کی تقسیم کے دوران بھی میوات پر امن علاقوں میں شامل تھا۔یہاں جو بھی ہوا ہے وہ بد قسمتی کی بات ہے ۔ نفرت کی آگ جن لوگوں نے لگائی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میوات کے لوگوں نے ہمیشہ بھائی چارے کی مثال قائم کی ہے اس کو کسی بھی صورت میں ٹوٹنے نہیں دینا ہے ۔