ہریانہ:وقف کی خستہ حال عمارت کی مرمت پربجرنگ دل کارکنان کا ہنگامہ،بھگوا جھنڈا لہرایا
گنبد پر بھگوا جھنڈا لگایا ،مورتی نصب کر کے مذہبی سر گرمیاں شروع کر دیں ،پولیس کی موجودگی میں مذہبی نعرے بازی کی
نئی دہلی ،16اگست :۔
ہریانہ کے کرنال میں شدت پسند ہندو گروپ بجرنگ دل کے کارکنان نے اس وقت ہنگامہ شروع کر دیا جب وقف بورڈ کی جانب سے وقف کی خستہ حال عمارت کی مرمت کرائی جا رہی تھی۔درجنوں کارکنان بھگوا جھنڈا لے کر پہنچے اور مرمت کا کام رکوا کر گنبد پر بھگوا جھنڈا لگا دیا یہی نہیں انہوں نے وہاں مورتی نصب کر کے مذہبی کارروائیاں شروع کر دیں۔تنازعہ کی خبر جب پولیس اور وقف بورڈ کے اہلکاروں کو پہنچی تو وہ موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کرنے لگے لیکن ہندو کارکنان اپنی ضد پر اڑے رہے اورپولیس کی موجودگی میں مذہبی کارروائیاں جاری رہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ ہریانہ کے کرنال واقع ماڈل ٹاؤن کا ہے جہاں صدیوں پرانی تین گنبد پر مشتمل عمارت ہے۔عمارت خستہ حال ہونے کی وجہ سے وقف بورڈ صرف عمارت کے تین گنبدوں کی مرمت کر ارہا تھا، لیکن بجرنگ دل کے اراکین اور ماڈل ٹاؤن کے لوگوں نےیہاں مسجد بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کا الزام لگا کر ہنگامہ کر دیا اور کہا کہ یہ کام کسی بھی صورت میں نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بجرنگ دل کے ارکان اور وہاں کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں 1947 سے کھنڈرات تھے لیکن وقف بورڈ نے اسے مسجد میں تبدیل کرنے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے کام روک دیا گیا۔ اب بجرنگ دل کا کہنا ہے کہ اس زمین پر صرف ہنومان کا مندر بنے گا۔
اس تنازعہ کے درمیان بجرنگ دل کے ارکان نے زیر تعمیر عمارت میں مذہبی سرگرمیاں شروع کیں، جس میں بھگوان بالاجی کی تصویر لگا کر ان کی پوجا کی گئی۔ اتنا ہی نہیں اس کے بعد بھی گنبدوں پر بھگوا جھنڈا لہرایا گیا اور رام چرت مانس اور ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کیا گیا۔ وقف بورڈ اور پولیس ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ اس وقت خستہ حال گنبدوں کی مرمت کی جا رہی ہے، تاکہ یہ گر نہ جائے۔ اس دوران وقف بورڈ کے رینٹ کلکٹر طیب حسین نے کہا کہ یہ وقف بورڈ کی اراضی ہے اور انہیں اس کی مرمت کی اجازت ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ صرف تزئین و آرائش کر رہے ہیں اور یہاں مسجد بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔