ہاتھرس سانحہ: بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ نے متاثرہ کی ویڈیو ٹویٹ کی، خواتین کے پینل نے اسے ’’غیر قانونی اور افسوسناک‘‘ قرار دیا
نئی دہلی، اکتوبر 4: قومی کمیشن براے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 20 سالہ دلت لڑکی کی ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرنا غیر قانونی اور افسوسناک عمل ہے۔
شرما نے انڈین ایکسپریس سے کہا کہ ’’اگر وہ عصمت دری کا شکار ہوئی ہے، تو اس کی ویڈیو ٹویٹ کرنا افسوسناک اور یہ بالکل غیر قانونی ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ وہ ذاتی طور پر مالویہ اور ریاستی پولیس سے بات کریں گی۔
انھوں نے کہا ’’اگر یہ پتا چلتا ہے کہ وہ زیادتی کا نشانہ بنی تھی تو این سی ڈبلیو اس معاملے کو اپنے منطقی انجام تک لے جائے گی۔‘‘
واضح رہے کہ عدالتوں نے بار بار کہا ہے کہ عصمت دری کی متاثرہ کی شناخت کسی بھی طرح سے ظاہر نہیں کی جاسکتی ہے۔
مالویہ نے 2 اکتوبر کو ویڈیو ٹویٹ کی تھی جس میں متاثرہ خاتون کو یہ کہتے سنا گیا تھا کہ اس نے مزاحمت کی اس وجہ سے اس کا گلا دبایا گیا تھا۔ وہ زمین پر پڑی تھی اور اس کا چہرہ دکھائی دے رہا تھا۔
اترپردیش کے ریاستی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ وملا باتھم نے بھی سنڈے ایکسپریس کو بتایا کہ اگر ویڈیو میں خاتون کی شناخت ظاہر ہوئی تو یہ ’’یقینی طور پر قابل اعتراض‘‘ ہے۔
باتھم نے مزید کہا کہ اگر کمیشن نے یہ سچ لیا ہے تو کمیشن اس پر توجہ دے گا اور مالویہ کو نوٹس دے گا۔