گجرات: مکان مالک کا مسلم نوجوان کو مکان بیچنے سے انکار

نئی دہلی: گجرات کے وڈودرا کے وسنا علاقے میں مخالفت کی وجہ سے ایک شخص کواپنا مکان مسلم نوجوان کو بیچنے کا فیصلہ بدلنا پڑا۔ سوسائٹی کے لوگوں نے یہ کہتے ہوئے مسلم نوجوان کو مکان بیچنے کی مخالفت کی کہ اس سے علاقے میں جائیداد کی قیمتوں میں گراوٹ آئے‌گی۔

 یہ معاملہ وڈودرا کی سمرپن سوسائٹی کا ہے، جہاں ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ کاحوالہ دےکر سوسائٹی کے ممبروں نے مسلم نوجوان کو مکان بیچنے پر اعتراض کیا۔ "ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ” کے تحت پڑوسیوں کےاتفاق کے بغیر ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمانوں اور مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوؤں کو جائیداد بیچنے کی ممانعت ہے۔

یہ پوری مخالفت اس وقت شروع ہوئی، جب سوسائٹی کے ایک بنگلہ کے مالک مہیش پلانی نے ایک مسلم شخص کو بنگلہ بیچنے کے لئے پولیس ویری فیکیشن کے لئے ایک عرضی دائر کی۔ اس پر سوسائٹی کے ممبروں نے اقلیت کمیونٹی کے لوگوں کو جائیداد دکھانے کولےکر بھی اعتراض کیا۔اس کے بعد اتوار کو پلانی نے بنگلہ بیچنے کے لئے پولیس ویری فیکیشن کافیصلہ چھوڑ دیا۔

رپورٹ کے مطابق، اسی علاقے کے قیصر باغ سوسائٹی میں بھی گزشتہ ستمبر میں اسی طرح کی مخالفت دیکھنے کو ملی تھی، جہاں ایک مسلم شخص کو مکان خریدنے نہیں دیاگیا تھا۔ گجرات حکومت کے ایس ایس آر ڈی نے وڈودرا کےضلع کلکٹر کے ذریعے کاروباری گیتا گوراڈیا کو کاروباری اور ماہر تعلیم فیضل فصلانی کو ایک بنگلہ بیچنے کی اجازت پر روک یہ کہتے ہوئے لگا دی تھی کہ اس کو ڈسٹربڈایریا ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیچا گیا تھا۔

(ایجنسیاں)