کیرالہ کے پینل نے لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے 3 مرحلے کے منصوبے کی تجویز پیش کی، کہا ہے کہ ’’مکمل انخلا کے لیے ابھی وقت موزوں نہیں ہے‘‘
کیرالہ، اپریل 7: وزیر اعلی پنارائی وجین نے منگل کے روز کہا کہ کیرالہ حکومت نے ریاست کی طرف سے قائم کردہ ایک ماہر کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کو تین مرحلوں میں اٹھانے کے طریقوں کے بارے میں تجاویز کے ساتھ مرکز کو ایک رپورٹ بھیجی ہے۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے 25 مارچ سے پورا ملک 21 دن کے لاک ڈاؤن کے تحت ہے۔
مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 17 افراد پر مشتمل کمیٹی نے پیر کو اپنی رپورٹ کیرالہ حکومت کو پیش کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کو آہستہ آہستہ اٹھانے کے تین مجوزہ مراحل میں سے ہر ایک اس پر منحصر ہے کہ ایک ضلع کی رپورٹ میں کوویڈ 19 کے کتنے کیس ہیں۔ اس میں کہا گیا تھا کہ 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کے ’’مکمل انخلا کا ابھی مناسب وقت نہیں ہے۔‘‘
کم سے کم چار وزرائے اعلی اور کچھ دوسری ریاستوں کے اعلی عہدیداروں نے پہلے ہی اشارہ دیا ہے کہ کورونا وائرس وبائی کو قابو میں رکھنے کے لیے لاک ڈاؤن کو 14 اپریل سے آگے بڑھایا جانا چاہیے۔ تاہم مرکز نے منگل کے روز میڈیا پر زور دیا کہ وہ کسی سرکاری فیصلے کا اعلان ہونے تک اس بارے میں قیاس آرائی نہ کرے۔
اگر اس رپورٹ پر عمل درآمد کیا جائے تو اس کے مطابق پہلے مرحلے کا اطلاق 15 اپریل سے ان اضلاع میں ہوگا جن میں 7 اپریل سے شروع ہونے والے ہفتہ میں کوویڈ 19 کے ایک سے زیادہ معاملے نہیں پائے جاتے ہیں، ہفتے کے دوران گھر میں نگرانی میں ہونے والے افراد کی تعداد میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ نہیں ہو اور اس عرصے کے دوران ضلع میں کوئی ہاٹ سپاٹ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
دوسرے مرحلے کا اطلاق پچھلے پندرہ دنوں میں زیادہ سے زیادہ ایک نئے کیس والے اضلاع میں ہوگا۔ لاک ڈاؤن اٹھانے کے تیسرے مرحلے کا اطلاق ان اضلاع میں ہوگا جہاں پچھلے پندرہ دنوں میں کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ہو اور گھریلو قرنطینہ میں لوگوں کی تعداد میں کم از کم 5 فیصد کمی کی اطلاع ہو۔
پینل کی رپورٹ کے مطابق ہر مرحلہ پچھلے مرحلے سے کم سخت ہوگا۔
پہلے مرحلے کے لیے کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ ضلع کے رہائشیوں کو ماسک اور شناختی کارڈ کے بغیر اپنا گھر چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے اور ایک گھر میں صرف ایک شخص کو کسی خاص مقصد کے لیے ایک دن میں جانے کی اجازت دی جائے، اور تین گھنٹے سے زیادہ کے لیے نہیں۔ کمیٹی نے مشورہ دیا کہ نجی کمپنیوں کو ماسک فراہم کرنے اور اپنے دفاتر کی صفائی کے لیے 25 فیصد حاضری کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
پہلے مرحلے کی وضاحت کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسے حالات کی تاریخ والے 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ، جب تک کہ وہ خصوصی پاس نہ لیں۔ کمیٹی نجی گاڑیوں کے لیے بھی آڈ-ایون کی تجویز پیش کرتی ہے، جس میں اتوار کو کسی کو بھی اجازت نہیں ہے۔ اس مرحلے میں ریاست میں ہوائی سفر اور ریل کی نقل و حرکت کی اجازت بھی نہیں ہوگی اور ہنگامی صورت حال اور ضروری مصنوعات کے علاوہ ریاست کی سرحدیں بند کردی جائیں گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں اجتماعات صرف پانچ افراد تک محدود رہیں، جن میں مذہبی اجتماعات اور عبادت گاہوں کے دوروں کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم شادیوں اور جنازوں میں 10 افراد تک شرکت کر سکتے ہیں۔ سپر مارکیٹ، مال، تھیٹر اور بند ائر کنڈیشنگ والے بار، زیورات، ٹیکسٹائل اور الیکٹرانکس فروخت کرنے والی دکانیں اس مرحلے میں نہیں کھولی جاسکتی ہیں۔
رپورٹ کی تجویز کے مطابق دوسرے مرحلے میں بسوں، آٹو رکشہ اور ٹیکسیوں کو کچھ پابندیوں کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم کے تحت سرگرمیوں کو پروٹوکول کے ساتھ اجازت دی جائے گی اور تمام مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بھی اس مرحلے میں دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔
مجوزہ تیسرے مرحلے میں بھی بین ضلعی بس ٹرانسپورٹ کے کچھ اصول اور ضروری مسافروں، ڈاکٹروں، صحت کے کارکنوں اور مریضوں کے لیے گھریلو پروازوں جیسے پابندیاں ہیں۔ اس رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ دیگر مقامات پر پھنسے غیر رہائشی کیریالیوں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے گی، لیکن جب وہ کیرالہ پہنچیں گے تو انھیں ٹیسٹ کروانا پڑے گا اور 14 دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔
تیسرے مرحلے میں رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ تعلیمی اداروں کو صرف امتحانات منعقد کرنے کے لیے کھولنے کی اجازت دی جائے گی اور انفارمیشن ٹکنالوجی فرموں، مالز اور اسٹوروں کو بھی پابندی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ مذہبی اجتماعات، بڑی شادیوں، سیاسی جلسوں یا کانفرنسوں یا ثقافتی اجتماعات پر پابندی عائد ہوگی۔
پینل نے 30 جون تک تین عمومی اقدامات کو برقرار رکھنے کی تجویز بھی کی۔ گھر سے باہر نکلنے والوں کے لیے ماسک کا لازمی استعمال، 25 یا اس سے کم مہمانوں کی شادیوں کے لیے بلدیاتی اداروں سے اجازت لینے کی ضرورت وغیرہ جیسی پابندیاں شامل ہیں۔
منگل کی شام تک مرکز نے کیرالہ میں کوویڈ 19 کے 327 مثبت واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں 58 بازیافت اور دو اموات شامل ہیں۔ ہندوستان میں اب 4،789 معاملات ہیں، جن میں 353 بازیافت اور 124 اموات ہیں۔