کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کے بغیر ایک مریض 30 دن میں 406 دیگر افراد کو متاثر کرسکتا ہے، آئی سی ایم آر نے اپنی تحقیق میں دعوی کیا

نئی دہلی، اپریل 8: انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کا خیال ہے کہ لاک ڈاؤن کے بغیر ایک کورونا وائرس مثبت مریض 30 دن میں 406 دیگر افراد کو متاثر کرے گا۔ یہ اس مفروضے پر مبنی ہے کہ R-naught، وائرس کی بنیادی تولیدی تعداد 2.5 ہے، یعنی ایک شخص اوسطاً 2.5 دیگر افراد کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی مشترکہ صحت کے سکریٹری لایو اگروال نے منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ’’آئی سی ایم آر نے ایک مطالعہ کیا ہے اور اس کی بنیاد پر اگر معاشرتی اجتماع میں 75 فیصد کی کمی واقع ہوجاتی ہے تو ایک متاثرہ شخص 30 دن میں صرف 2.5 دیگر افراد کو متاثر کرے گا، جس سے لاک ڈاؤن اور معاشرتی دوری کے بہتر نفاذ کے اثرات کے بارے میں پتا چلتا ہے۔‘‘

حکومت کا یہ بیان 14 اپریل کو ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے سے ایک ہفتہ قبل سامنے آیا ہے۔ تاہم متعدد ریاستوں نے درخواست کی ہے کہ اس لاک ڈاؤن کو بڑھایا جائے یا مرحلہ وار اٹھایا جائے۔ منگل کے روز وزارت صحت نے کہا کہ وہ ان مطالبات پر غور کررہی ہے۔

حکومت نے بھی ریاستوں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ وہ افراد جو ایسا کرتے ہیں، انھیں دو سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

منگل کے روز وزارت صحت نے کہا کہ صحت کی سہولیات کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے: کوویڈ کیئر سینٹرز، کوویڈ ہیلتھ سینٹرز اور ڈیڈیکیٹیڈ کوویڈ اسپتال۔ کوویڈ کیئر سنٹرس یا تو عارضی سہولیات ہوسکتے ہیں، یا ہاسٹل، ہوٹلوں، اسکولوں وغیرہ میں قائم کیے جاسکتے ہیں، اور وہ صرف ان مریضوں کی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں جن کی علامت بہت ہلکی ہوتی ہے۔

دوسری طرف کوویڈ ہیلتھ سینٹرز میں مناسب طبی معالجے ہوں گے۔ وہ یا تو مکمل اسپتال ہوں گے یا اسپتالوں میں الگ الگ بلاکس۔ تیسرا ڈیڈیکیٹیڈ کوویڈ اسپتال- صرف بیمار مریضوں کا ہی علاج کریں گے۔ یہ اسپتال آکسیجن کے ساتھ انتہائی نگہداشت نگراں یونٹوں، وینٹیلیٹروں اور بیڈوں سے پوری طرح سے لیس ہوں گے۔

وزارت صحت کے مطابق منگل کی شام تک ملک میں کوویڈ 19 کے 4،789 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور 124 افراد کی موت ہوئی ہے، جب کہ 352 صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔