کیرالہ کے بعد پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف متحدہ مہم کا اعلان کیا
نئی دہلی، 30 دسمبر: کیرالہ کے وزیر اعلی اور سی پی آئی-ایم کے سینئر رہنما پنارائی وجیان کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آئندہ کے احتجاج کا منصوبہ بنانے کے لیے ریاستی سطح کا متحدہ محاذ تشکیل دینے کا اعلان کرنے کے اگلے دن ان کے پنجاب کے ہم منصب اور کانگریس کے سینئر رہنما امریندر سنگھ نے تمام لوگوں سے بی جے پی کی تفرقہ انگیز کوششوں کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئین میں تبدیلی کرنے کی کوشش کرنے پر بی جے پی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب امریندر سنگھ نے پیر کے روز تمام ہندوستانیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بی جے پی کی تفریق پسند اور خطرناک کوششوں کے خلاف متحد ہوجائیں جو شہریت ترمیمی قانون کے ذریعے ملک کے سیکولر تانے بانے کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
امریندر سنگھ نے یہاں ایک احتجاجی مارچ اور دھرنا میں پنجاب پردیس کانگریس کمیٹی (پی پی سی سی) کے رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں سی اے اے کے نفاذ کی اجازت نہیں دے گی۔
ان کے ساتھ پارٹی کے سینئر قائدین بھی شامل تھے جن میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کی سکریٹری انچارج پنجاب آشا کماری، پنجاب کانگریس کے سربراہ سنیل جاکھر کے علاوہ پرنیت کور اور منپریت سنگھ بادل شامل تھے۔
اترپردیش میں اے آئی سی سی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ پولیس کی ہاتھا پائی کا ذکر کرتے ہوئے امریندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے علم کے بغیر پولیس اس طرح کے سلوک میں ملوث نہیں ہوسکتی تھی۔
انھوں نے یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھا "کیا آپ کو ایسی حرکتوں سے شرم نہیں آتی ہے؟” انہوں نے متنبہ کیا کہ کانگریس اس واقعے کو نہیں بھولے گی اور میزیں ایک دن پھر جائیں گی۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز کیرالہ کے وزیر اعلی اور سی پی آئی-ایم کے سینئر رہنما پنارائی وجیان نے سی اے اے کے خلاف آئندہ کے احتجاج کا منصوبہ بنانے کے لیے ریاستی سطح کا متحدہ محاذ بنانے کا اعلان کیا تھا۔