کیرالہ: کوچی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریلی میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد کی شرکت
کوچی (کیرالہ)، 1 جنوری: مسلم کوآرڈینیشن کمیٹی (ایم سی سی) کے بینر تلے آج بدھ کی شام کوچی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کثیر تعداد میں لوگوں نےمارچ کیا۔ اس کے بعد کیرالہ کے کوچی میں مرین ڈرائیو گراؤنڈ پر ہونے والی کانفرنس میں پانچ لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی شرکت کا تخمینہ ہے۔
ایم سی سی ایک سرپرست تنظیم ہے جو کیرالہ میں کام کرنے والی مختلف مسلم تنظیموں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اجتماع سے مختلف مسلم تنظیموں اور سیاسی تنظیموں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
میٹنگ کے کنوینر کے پی اے مجید نے کمیٹی کے مستقبل کے پروگراموں کے بارے میں بات کی جس میں علاقائی سطح پر سماجی بیداری اور لوگوں کو متحرک کرنا شامل ہے۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ آئین کے نظریات کو دوبارہ سے قائم کرنے کی لڑائی ہے۔
انسانی حقوق کے مشہور کارکن اور گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی اس اجلاس کے مہمانوں میں شامل تھے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جگنیش نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونی ورسٹی کی کیرالہ کی لڑکیوں کو سلام پیش کیا جو شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں میں پیش پیش ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ ملک بھر میں اس غیر آئینی قانون کے خلاف وسیع پیمانے پر جدوجہد کا حقیقی چہرہ ہیں۔ انھوں نے سی اے اے کے خلاف قرار داد پاس کرنے پر کیرالہ کی قانون ساز اسمبلی کو بھی مبارکباد پیش کی۔ اجتماع نے ان کی درخواست پر حراستی مراکز اور جدوجہد کے دوران مرنے والوں کو ایک منٹ خاموش خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے یوپی حکومت پر بھی ریاست کو شام جیسی حالت میں بدلنے کا الزام عائد کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کیرالہ کے امیر ایم آئی عبد العظیم نے ریاست بھر میں ہونے والے تمام بڑے اور چھوٹے مظاہروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔انھوں نے کہا "یہ دوسری آزادی کی جدوجہد ہے۔ جن قوتوں کے بانیوں نے انگریزوں کے سامنے سر جھکایا تھا اب وہ عام لوگوں کے سامنے سر جھکانے پر مجبور ہوں گے۔‘‘
اس موقع پر تقریر کرنے والے دیگر افراد میں اے پی ابوبابکر، ٹی پی عبداللاکویا مدنی، ممبر پارلیمنٹ پی کے کنہلیک کٹی اور سبسٹین پال شامل تھے۔