کیرالہ بلا سٹ کے بعدسوشل میڈیا کے ذریعہ  فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی پھیلانے پر 54 مقدمات درج

ترواننت پورم،06نومبر :۔

کیرالہ میں گزشتہ روز ہوئے ایک چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران بلاس کے بعد دائیں بازو کی نظریات کے حامل شدت پسندوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر فرضی خبریں اور تصاویر پوسٹ کر کے فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اس سلسلے میں کیرالہ حکومت نے بڑی مستعدی سے کام لیا اور سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد شیئر کرنے پر 54 مقدمات درج کئے گئے ۔

رپورٹ کے مطابق کیرالہ پولیس نے کہا کہ اس نے کوچی میں کالامسری کے قریب ایک عیسائی دعائیہ اجتماع میں حالیہ دھماکوں کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے فرقہ وارانہ اشتعال انگیز مواد پھیلانے پر 54مقدمات درج کیے ہیں۔

پولیس نے ہفتے کے روز کہا کہ سب سے زیادہ – 26 کیسز – ملاپورم ضلع میں درج کیے گئے، اس کے بعد 15 ارناکولم میں اور پانچ ترواننت پورم میں۔تھریسور سٹی اور کوٹیم میں دو دو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ پٹھانمتھیٹا، الاپپوزا، پلکاڈ اور کوزی کوڈ رورل میں ایک ایک کیس ہے۔پولیس نے ایک ریلیز میں کہا کہ انہوں نے متعدد جعلی پروفائلز کی نشاندہی کی ہے جنہیں ایسی پوسٹس شیئر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے جو فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دے سکتے ہیں۔

فیس بک، انسٹاگرام، ایکس، واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے درخواستیں کی گئی ہیں کہ وہ ایسے جعلی پروفائلز کے آئی پی ایڈریسز کی شناخت کریں۔ ریاست میں سائبر سیل ایسے ہینڈلز کی شناخت کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے۔

پولیس نے ایک ریلیز میں کہا کہ انہوں نے متعدد جعلی پروفائلز کی نشاندہی کی ہے جنہیں ایسی پوسٹس شیئر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے جو فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دے سکتے ہیں۔