کیاقطر سے بحریہ افسروں کی رہائی میں شاہ رخ خان نے کردار ادا کیا؟
سوشل میڈیا پر سبرامنیم سوامی کا سنسنی خیز دعویٰ وائرل،شاہ رخ خان کی ٹیم نے تردید کی
نئی دہلی،14 فروری :۔
قطر میں جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا پائے ہندوستانی بحریہ کے 8 افسران کو رہا کر دیا گیا ہے۔8 افسروں کی رہائی کے بعد مودی حکومت کی ہر طرف تعریف کی جا رہی ہے۔مودی حکومت کی اسٹریٹیجک کامیابی کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے لیکن دریں اثنا سوشل میڈیا پر بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کا ایک بیان وائرل ہو رہا ہے جس میں ان آٹھ افسروں کی رہائی کے پیچھے بالی ووڈ کے اسٹار شاہ رخ خان کا نام سامنے اا رہا ہے ۔
سبرامنیم سوامی نے منگل کو یہ کہہ کر سنسنی پیدا کر دی کہ ‘وزارت خارجہ اور این ایس اے قطر کے حکمرانوں کو منانے میں ناکام رہے اور پی ایم مودی نے شاہ رخ خان سے مداخلت کی درخواست کی تھی ۔ انہوں نے کہا تھا کہ خان کی مدد سے انہیں رہا کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ ان کے اس دعوے پر حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم شاہ رخ خان کی ٹیم نے سوامی کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شاہ رخ کو یہ تردید اس وقت کرنا پڑی جب منگل کو سبرامنیم سوامی نے دعویٰ کیا کہ سپر اسٹار نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق فوجیوں کو رہا کرنے کے لیے قطر کی حکومت کو راضی کرنے میں مدد کی۔ یو اے ای جانے کے حوالے سے پی ایم مودی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ‘مودی کو سنیما اسٹار شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ قطر لے جانا چاہیے کیونکہ وزارت خارجہ اور این ایس اے قطر کے شیخوں کو راضی کرنے میں ناکام رہے، مودی نے خان سے مداخلت کی درخواست کی۔ اس طرح قطر کے شیخوں کے ساتھ ہمارے بحری افسروں کو رہا کرنے کا مہنگا معاہدہ کیا۔
واضح ہو کہ وزارت خارجہ نے پیر کی صبح ایک بیان میں کہا تھا کہ ہندوستان نے سفارتی فتح حاصل کی ہے۔ قطر نے مبینہ جاسوسی کیس میں 2022 میں گرفتار کیے گئے ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں کو رہا کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا تھا، ‘حکومت ہند قطر میں زیر حراست زہرہ گلوبل کمپنی کے لیے کام کرنے والے آٹھ ہندوستانی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتی ہے۔ ان میں سے سات ہندوستان واپس آچکے ہیں۔ ہم ان شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے قطر کے امیر کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔
جب بی جے پی لیڈر سوامی نے اس معاملے کے حوالے سے شاہ رخ خان کے بارے میں ٹویٹ کیا تو ان کی ٹیم نے ان دعوؤں کی تردید کی ۔شاہ رخ خان کی ٹیم نے ایک بیان میں کہا، "قطر سے ہندوستانی بحریہ کے افسران کی رہائی میں شاہ رخ خان کے مبینہ کردار سے متعلق خبروں کے سلسلے میں، شاہ رخ خان کے دفتر کا کہنا ہے کہ ان کے شامل ہونے کا کوئی بھی دعویٰ بے بنیاد ہے۔” اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس کامیاب عہد پر عمل درآمد مکمل طور پر بھارتی حکومت کے اہلکار پر منحصر ہے، ٹیم اس معاملے میں خان کے شامل ہونے کی واضح طور پر تردید کرتی ہے۔
واضح رہے کہ بحریہ کے اہلکاروں کو اگست 2022 میں ایک مبینہ جاسوسی کیس میں خلیجی ملک میں گرفتار میں لیا گیا تھا۔ قطری حکام نے ان پر آبدوز کی جاسوسی کا الزام لگایا اور اسی ماہ جیل بھیج دیا گیا۔