کوویڈ 19: ممبئی کے ایک شخص کو مسلم ڈیلیوری ایجنٹ سے سامان لینے سے انکار کے بعد گرفتار کیا گیا
نئی دہلی، اپریل 23: ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی سے تعلق رکھنے والے ایک 51 سالہ شخص کو بدھ کے روز ایک مسلمان ڈیلیوری ایجنٹ سے سامان لینے سے انکار کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
یہ واقعہ منگل کے روز ممبئی کے میرا روڈ مضافاتی علاقے میں پیش آیا۔ 23 سالہ ڈیلیوری شخص نے اخبار کو بتایا کہ وہ رات 9.40 بجے اس شخص کے پتے پر پہنچا اور اس سے کہا کہ وہ آکر اپنا آرڈر حاصل کرے۔ ڈیلیوری والے نے مزید کہا کہ اس نے حفاظتی ماسک اور دستانے پہنے ہوئے تھے۔
ڈیلیوری کرنے والے شخص نے بتایا کہ وہ شخص اور اس کی اہلیہ اپنے ہاؤسنگ کمپلیکس کے گیٹ پر آرڈر لینے آئے تھے۔ جوڑے نے پہلے پیکیج کو قبول کرلیا۔ اس شخص نے پھر ڈیلیوری کرنے والے شخص سے اس کا نام پوچھا۔ یہ جان کر کہ وہ مسلم برادری سے ہے، اس نے اپنی اہلیہ سے سامان واپس کرنے کو کہا۔
ڈیلیوری ایجنٹ نے ٹائمز آف انڈیا سے کہا ’’میں اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہا ہوں اور ضروری سامان گھروں تک پہنچا رہا ہوں۔ یہ حیرت انگیز اور افسوسناک ہے کہ مشکل وقت میں بھی لوگ مذہب پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
دی ہندو کے مطابق پولیس نے ملزم کی شناخت میرا روڈ کے جیا پارک کے رہائشی گجنن چترویدی کے نام سے کی ہے۔ ایک نامعلوم پولیس افسر نے اخبار کو بتایا کہ اس شخص نے منگل کے روز اپنے علاقے میں واقع ایک دکان سے گروسریز منگوائی تھیں اور ایک گھنٹہ میں ڈیلیوری کرنے والے کو بھیج دیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ڈیلیوری کرنے والے شخص نے خریدار سے بحث کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ڈٹے رہا۔ اس کے بعد ڈیلیوری والے نے پولیس سے رابطہ کیا۔
انسپکٹر سنجے ہجارے نے دی ہندو کو بتایا ’’ہم نے شکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کیا اور فوری طور پر ایف آئی آر درج کی۔ مسٹر چتورویدی کو اسی دن گرفتار کر لیا گیا تھا اور انھیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے درمیان ہندوستان میں متعدد واقعات میں مسلمانوں کو نفرت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔