ممبئی پولیس کے سابق سربراہ سنجے پانڈے کو این ایس ای فون ٹیپنگ کیس میں ضمانت ملی

نئی دہلی، دسمبر 8: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر سنجے پانڈے کو مبینہ طور پر فون ٹیپ کرنے اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے ملازمین کی جاسوسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی۔

جسٹس جسمیت سنگھ کے تفصیلی حکم کا ابھی انتظار ہے۔

پانڈے کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 19 جولائی کو گرفتار کیا تھا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔

سابق پولیس کمشنر کے خلاف مرکزی ایجنسی نے 14 جولائی کو نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے سابق سربراہوں چترا رام کرشنا اور روی نارائن کے ساتھ منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ کیس نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے ملازمین کی مبینہ فون ٹیپنگ سے منسلک ہے جب ٹریڈنگ پلیٹ فارم کے اندر کو لوکیشن اسکینڈل ہوا تھا۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے الزام لگایا ہے کہ پانڈے نے iSec Securities نامی کمپنی قائم کی تھی، جس کا استعمال ملازمین کی الیکٹرانک نگرانی کے لیے کیا جاتا تھا۔

کو لوکیشن اسکینڈل نیشنل اسٹاک ایکسچینج ٹریڈنگ پلیٹ فارم تک ترجیحی رسائی کے الزامات سے متعلق ہے، جس نے بعض بروکرز کو بازار کھلنے سے پہلے تجارت کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس معاملے کی پہلی ایف آئی آر 2018 میں درج کی گئی تھی۔

رام کرشنا اور نارائن، دونوں سابق منیجنگ ڈائریکٹر اور اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر، کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو کے ذریعہ کو لوکیشن اسکینڈل کے لیے پہلے ہی مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔

پانڈے سے پہلی بار انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 5 جولائی کو اس کیس میں منی لانڈرنگ کے زاویے کی تحقیقات کے لیے پوچھ گچھ کی تھی۔ وہ 30 جون کو ممبئی پولیس کمشنر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے حکام نے الزام لگایا ہے کہ ایجنسی کو پوچھ گچھ کے دوران خفیہ فون کی نگرانی کے ثبوت ملے تھے۔ ایجنسی نے اس کے بعد مرکزی وزارت داخلہ کو اس پیش رفت کے بارے میں مطلع کیا، جس نے مرکزی تفتیشی بیورو کو اس معاملے کو دیکھنے کے لیے کہا۔

iSec Securities ان فرموں میں سے ایک تھی جس کو 2010 سے 2015 کے درمیان نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں سیکیورٹی آڈٹ کرنے کا کام سونپا گیا تھا، جس کے دوران مبینہ طور پر کو لوکیشن اسکینڈل ہوا تھا۔ مرکزی تفتیشی بیورو نے الزام لگایا ہے کہ کمپنی نے اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ نہیں کیا کہ اس کے سرورز سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔