کوویڈ 19: مرکز کا کہنا ہے کہ لوگوں پر جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان دہ ہوسکتا ہے
نئی دہلی، اپریل 20: مرکزی وزارت صحت نے اتوار کے روز کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لوگوں کے اوپر جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کے خلاف ایک مشاورتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان دہ ہے۔ اس مشورے میں جراثیم کش مادے میں موجود کلورین سے انسانوں پر ہونے والے نقصان دہ اثرات کی وضاحت کی گئی ہے۔
مشاورتی بیان میں کہا گیا ہے ’’کسی بھی حالت میں افراد یا گروہوں پر چھڑکاؤ کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔ کسی فرد یا گروہ پر کیمیائی جراثیم کش دوائیں چھڑکنا جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان دہ ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شخص ممکنہ طور پر کوویڈ ۔19 وائرس سے دوچار ہے، تو جسم کے بیرونی حصے پر دوا کے چھڑکنے سے جسم میں داخل ہونے والا وائرس نہیں مرتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ پچھلے مہینے تارکین وطن مزدوروں کے ایک گروپ کو، جو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان اتر پردیش واپس آئے تھے، بریلی میں داخل ہونے پر ایک جراثیم کش چھڑکاؤ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔
وزارت صحت نے بعدازاں اس واقعے کا الزام ’’خوف اور لاعملی کی وجہ سے ایک حد سے زیادہ جذباتی ملازم‘‘ پر ڈال دیا۔
وزارت نے اپنے مشاورتی بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات نے ’’میڈیا کی کافی توجہ حاصل کرلی ہے اور مبینہ طور پر یہ طریقہ کچھ اضلاع / بلدیاتی اداروں میں مقامی سطح پر بھی استعمال کیا جارہا ہے۔‘‘
بیان میں متنبہ کیا گیا ہے کہ جراثیم کش دواؤں میں کلورین کی موجودگی سے کئی نقصان دہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔