کورونا وائرس سے عالمی سطح پر ہلاکتوں کی تعداد 37،000 سے تجاوز کر گئی، وائٹ ہاؤس نے انتباہ کیا ہے کہ اس وبائی مرض سے امریکا میں 2 لاکھ افراد ہلاک ہو سکتے ہیں

نئی دہلی، مارچ 31: جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق منگل کی صبح تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 37،000 سے زیادہ ہوگئی ہے اور 7،87،000 سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

ریاستہائے متحدہ امریکا نے سب سے زیادہ 1،64،000 معاملات کی اطلاع دی ہے۔ دوسری طرف اٹلی میں سب سے زیادہ 1،64،000 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

ریاستہائے متحدہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ ایک بڑے لاک ڈاؤن کے لیے تیار رہیں کیوں کہ اس وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ملک میں پیر کے روز 3،000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے کورونا وائرس کوآرڈینیٹر نے متنبہ کیا ہے کہ اس وبائی مرض سے ملک میں 2،00،000 افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔ ٹرمپ نے اس ہفتے کے شروع میں ہی شٹ ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کردی تھی۔ پیر کے روز امریکی صدر نے کہا کہ لوگوں کی جان بچانے کے لیے ’’معیشت میری فہرست میں نمبر 2 ہے۔‘‘

ٹرمپ نے، جنھیں ابتدائی مرحلے میں اس وائرس کو کم آنکنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، لوگوں کو پابندیوں پر عمل کرنے کی بھی تاکید کی۔

وہیں اٹلی میں پیر کو کورونا وائرس کے معاملات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم اموات کی تعداد میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے 4،050 نئے واقعات سامنے آئے ہیں، جو اتوار کی بہ نسبت ایک ہزار کم ہیں۔ دوسری طرف اموات کی تعداد اتوار کے روز 756 کے مقابلے پیر کو بڑھ کر 812 ہوگئی۔

اطالوی وزیر صحت روبرٹو اسپیرنزا نے پیر کی شام اعلان کیا کہ "تمام تر قابوپانے کے اقدامات کم از کم ایسٹر تک بڑھا دیے جائیں گے”۔ جب کہ اٹلی میں لاک ڈاؤن 3 اپریل کو ختم ہونا تھا۔ اٹلی کے باشندے تین ہفتوں سے لاک ڈاون میں ہیں، جن میں زیادہ تر دکانیں، بار اور ریستوراں بند ہیں اور لوگوں کو غیر ضروری معاملات کے علاوہ اپنا گھر چھوڑنے سے منع کیا گیا ہے۔