کورونا وائرس: حکومت نے ہنگامی استعمال کے لیے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بایوٹیک کی ویکسینوں کو منظوری دی
نئی دہلی، جنوری 3: ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا کے سربراہ وی جی سومانی نے آج اعلان کیا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بائیوٹیک کی کورونا وائرس ویکسینوں کو ملک میں ہنگامی طور پر استعمال کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔ دونوں ویکسین دو خوراکوں میں لگانی ہیں اور 2 سے 8 ڈگری سیلسیس میں رکھنی پڑتی ہیں۔
منظوری کے چند ہی منٹ بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا کہ اس سے ہر ہندوستانی کو فخر ہوگا کہ دونوں منظور شدہ ویکسینیں ہندوستان میں ہی بنائی جاتی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا ’’اس سے ہماری سائنسی برادری کے ’’آتما نربھر بھارت‘‘ کے خواب کو پورا کرنے کی بے تابی کا پتہ چلتا ہے۔‘‘
انھوں نے ہندوستانی سائنس دانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ویکسین کی منظور کو کورونا وائرس وبائی امراض کے خلاف ’’حوصلہ افزا لڑائی کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کن موڑ‘‘ قرار دیا۔
سومانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’ہندوستان میں 1،600 رضاکاروں پر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی جانب سے دوسرے اور تیسرے مرحلے کی رپورٹ جمع کروائے گئی ہے۔ بھارت بایوٹیک کی ویکسین ویرو سیل پلیٹ فارم پر تیار کی گئی ہے، جس نے ملکی اور عالمی سطح پر حفاظت اور افادیت کا ٹریک ریکارڈ قائم کیا ہے۔‘‘
سیرم انسٹی ٹیوٹ اس ویکسین کو بنانے میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے ساتھ شریک ہے۔
کوویکیسن اس ملک کی پہلی دیسی ویکسین ہے، جس کو حیدرآباد میں قائم دواساز کمپنی بھارت بایوٹیک نے تیار کیا ہے اور اسے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی حمایت حاصل ہے۔
ملک میں اب تک 1.03 کروڑ کورونا وائرس کے معاملات درج ہوئے ہیں، جن میں 99 لاکھ سے زیادہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، جب کہ 1.49 لاکھ افراد اب تک فوت ہوچکے ہیں۔