کورونا وائرس: جامعہ، ڈی یو اور جے این یو میں کلاسز 31 مارچ تک معطل، ہندوستان میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ معاملات کی تعداد 81 ہو گئی
نئی دہلی، 13 مارچ: ہندوستان نے جمعرات کے روز اپنی پہلی کورونا وائرس کی موت کی اطلاع دی، جب کہ حکام نے وبائی مرض کو دور رکھنے کے لیے باقی مہینے نئی دہلی میں اسکول، کالج اور سینما گھر بند رکھنے کا حکم دیا۔ وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے 13 مارچ بروز جمعہ کو بتایا کہ اب تک ہندوستان میں کورونا وائرس کے 81 تصدیق شدہ واقعات ہیں، جن میں سے 64 ہندوستانی، 16 اطالوی اور ایک کینیڈا کا شہری ہے۔ سب سے زیادہ معاملات کیرل (17) میں سامنے آئے ہیں۔ دہلی میں واقع تین مختلف یونی ورسٹیوں یعنی دہلی یونی ورسٹی، جواہر لال نہرو یونی ورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نے باقاعدہ کلاسوں اور اجتماعات کو 31 مارچ 2020 تک معطل کردیا ہے۔
کرناٹک میں ایک 76 سالہ شخص کی کورونا وائرس سے موت کے ساتھ ہی ہندوستان میں اس بیماری کی وجہ سے پہلی موت ہوئی ہے۔ بی ایس یدی یورپا حکومت نے اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں میں- عالمی ادارہ صحت کی طرف سے وبائی مرض قرار دادہ- کورونا وائرس کے معاملات میں ہندوستان میں تیزی سے اچھال دیکھنے کو ملا ہے۔ کرناٹک میں پانچ افراد نے مثبت تجربہ کیا ہے، ان میں گوگل کا ایک ملازم بھی شامل ہے۔
جمعہ کے روز دہلی میں اسکولوں اور کالجوں کو کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کی روشنی میں بند رہنے کی ہدایت کی گئی، جمعہ کے روز ہریانہ کی حکومت نے بھی اسی طرح کا اعلان کیا، جس میں ریاست کے تمام سرکاری اور نجی اسکول اور کالج 31 مارچ تک بند رہیں گے۔
تاہم اٹلی میں کورونا وائرس پھیلنے سے اموات کی تعداد گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 189 سے بڑھ کر 1،016 ہوگئی ہے، جو 23 فی صد اضافے کے ساتھ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اس وبا کو وبائی بیماری قرار دے دیا تھا۔
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق عالمی سطح پر 4،900 سے زیادہ افراد ہلاک اور 132،000 سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔