کورونا وائرس: اقوام متحدہ کے چیف کا کہنا ہے کہ طلبا کو اسکول واپس لانا حکومتوں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے
نئی دہلی، اگست 4: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے کہا کہ کورونا وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے دنیا میں تعلیم میں اب تک کا سب سے بڑا خلل پیدا ہوا ہے اور 160 سے زائد ممالک میں 1 بلین (100 کروڑ) طلبا متاثر ہوئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومتوں کی اولین ترجیح بچوں کو بحفاظت اسکول واپس لانا ہونی چاہیے۔
گٹیرس نے کہا کہ صحت کے بحران کی وجہ سے دنیا بھر میں 40 ملین (4 کروڑ) بچے اپنی ابتدائی اسکولی تعلیم سے محروم ہوگئے کیونکہ اسکول بند رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس نے پہلے سے موجود تعلیمی بحران کو اور بڑھا دیا ہے۔ تعلیم سے متعلق پالیسی بریف کا افتتاح کرتے ہوئے گٹیرس نے کہا ’’اسکول جانے کی عمر میں 250 ملین (25 کروڑ) سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ اور ترقی پذیر ممالک میں صرف ایک چوتھائی سیکنڈری اسکول کے بچے بنیادی صلاحیتوں کے ساتھ اسکول چھوڑ رہے ہیں۔‘‘
اقوام متحدہ کی پالیسی کے بارے میں مختصر وضاحت کرتے ہوئے گٹیرس نے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کو چار اہم شعبوں میں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اسکولوں کو دوبارہ کھولنا، معاشی فیصلوں میں تعلیم کو ترجیح دینا، سب سے زیادہ کمزور طبقوں پر دھیان دینا اور ڈیجیٹل خواندگی اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنا۔
انھوں نے کہا ’’ایک بار COVID-19 کی مقامی ٹرانسمیشن کنٹرول میں آ جائے تو طلبا کو اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں واپس لانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘