کرناٹک: ٹیپو سلطان کی توہین کرنے والے پوسٹروں کے بعد کشیدگی،سیکورٹی تعینات
بنگلورو ،11نومبر :۔
کرناٹک کے بیلگاوی ضلع کے چکوڑی قصبے میں ہفتہ کے روز شیر میسوراور مجاہد آزادی ٹیپو سلطان اور دیگر اقلیتی برادری کے بادشاہوں کی توہین کرنے والے پوسٹر منظر عام پر آنے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔
توہین آمیز پوسٹر کے منظر عام پر آنے کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی ۔جس کے بعدمحکمہ پولیس نے احتیاطی تدابیر کے طور پر سیکورٹی سخت کردی۔
علاقائی مسلمانوں نے توہین آمیز پوسٹرز اور بینرز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر ایسے پوسٹرز شیئر کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ایس پی سی بی گودر اور اعلیٰ پولیس افسران موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔موقع پر 50 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
اس دوران نا معلوم شدت پسند تنظیموں کی جانب سے قصبے میں ’’اکھنڈ بھارت سپنا ہے، افغانستان تک اپنا ہے‘‘ کے بینرز بھی لگائے گئے ہیں ۔ پولیس انتظامیہ نے جہاں متنازعہ پوسٹر کی شکل میں ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا نقشہ چسپاں کیا گیا تھا وہاں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا ہے ۔پولیس نے بھی دیوالی کے پیش نظرحساس مقامات پر سیکورٹی بڑھا دی ہے ۔چکوڈی پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس درج کر لیا ہے اور تفتیش شروع کر دی ہے۔